لاہور کے تین روزہ فیض فیسٹیول میں ہزاروں افراد کی شرکت
ادب، سیاست، آرٹ، تھیٹر اور ڈرامہ سمیت فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں کے دو سو سے زائد ماہرین نے اظہار خیال کیا
ممتاز شاعر فیض احمد فیض کی یاد میں منعقدہ تین روزہ فیض فیسٹیول اپنی ادبی اور ثقافتی رعنائیوں کے ساتھ ختم ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے الحمرا آرٹس کونسل میں منعقد ہونے والے اس ادبی اور ثقافتی فیسٹیول میں اندرون ملک سمیت بیرون ملک سے بھی اہم شخصیات شریک ہوئیں۔
میلے کا اہتمام فیض فاؤنڈیشن ٹرسٹ نے لاہور آرٹس کونسل کے تعاون سے کیا تھا اور فیض میلے کے دوران الحمرا کی عمارت کو فیض احمد فیض کی تصویروں اور ان کے کلام پر مبنی بینروں سے سجایا گیا تھا۔
تین روزہ فیسٹول کے دوران مختلف سیشنز میں ادب، سیاست، آرٹ، کلچر، تھیٹر اور ڈرامہ سمیت فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں کے دو سو سے زائد ماہرین نے اظہار خیال کیا۔
اس موقع پر الحمرا آرٹ گیلری میں ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا جبکہ اس موقع پر کتابوں کے اسٹالز بھی لگائے گئے تھے۔
شہریوں کو فیض کے نام خط لکھنے کے لیے ایک اسٹال سجایا گیا تھا جبکہ فیسٹول میں رقص،کتھک ڈانس،ڈھول پرفارمنس اورقوالی کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔
فیسٹول کے آخری روز کشورناہید، افتخارعارف، اداکارہ سجل علی، سمیعہ ممتاز، ثانیہ سعید، منیزہ ہاشمی، بھارت سے آئے ہوئے نامور شاعر جاوید اختر، انورشعور اور خورشید رضوی سمیت دیگر شخصیات نے مختلف سیشن میں اظہار خیال کیا۔
فیض احمد فیض کی شاعری،ان کی سوانح حیات، داستان گوئی،ملکی سیاسی،معاشی صورتحال،ادب اور ثقافت سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کی گئی جبکہ آخری روز مجموعی طور پر 25 سیشن ہوئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے الحمرا آرٹس کونسل میں منعقد ہونے والے اس ادبی اور ثقافتی فیسٹیول میں اندرون ملک سمیت بیرون ملک سے بھی اہم شخصیات شریک ہوئیں۔
میلے کا اہتمام فیض فاؤنڈیشن ٹرسٹ نے لاہور آرٹس کونسل کے تعاون سے کیا تھا اور فیض میلے کے دوران الحمرا کی عمارت کو فیض احمد فیض کی تصویروں اور ان کے کلام پر مبنی بینروں سے سجایا گیا تھا۔
تین روزہ فیسٹول کے دوران مختلف سیشنز میں ادب، سیاست، آرٹ، کلچر، تھیٹر اور ڈرامہ سمیت فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں کے دو سو سے زائد ماہرین نے اظہار خیال کیا۔
اس موقع پر الحمرا آرٹ گیلری میں ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا جبکہ اس موقع پر کتابوں کے اسٹالز بھی لگائے گئے تھے۔
شہریوں کو فیض کے نام خط لکھنے کے لیے ایک اسٹال سجایا گیا تھا جبکہ فیسٹول میں رقص،کتھک ڈانس،ڈھول پرفارمنس اورقوالی کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔
فیسٹول کے آخری روز کشورناہید، افتخارعارف، اداکارہ سجل علی، سمیعہ ممتاز، ثانیہ سعید، منیزہ ہاشمی، بھارت سے آئے ہوئے نامور شاعر جاوید اختر، انورشعور اور خورشید رضوی سمیت دیگر شخصیات نے مختلف سیشن میں اظہار خیال کیا۔
فیض احمد فیض کی شاعری،ان کی سوانح حیات، داستان گوئی،ملکی سیاسی،معاشی صورتحال،ادب اور ثقافت سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کی گئی جبکہ آخری روز مجموعی طور پر 25 سیشن ہوئے۔