اسلام مخالف فلم کیخلاف حیدرآباد میں دوسرے روز بھی مظاہرے

مشتعل نوجوانوں نےڈائریکٹرکا پُتلا جلایا،ڈیڑھ ارب مسلمانوںکےجذبات مجروح ہوئے، شرانگیزفلم پرپابندی لگا ئی جائے،مظاہرین۔


Numainda Express September 16, 2012
حیدرآباد:توہین آمیز فلم کیخلاف حیدرآباد کے شہری احتجاج کے دوران ڈائریکٹر کا پُتلہ جلارہے ہیں (فوٹو : ایکسپریس)

امریکا میں بنائی گئی اسلام مخالف فلم کے خلاف مذہبی جماعتوں اوراہالیان حیدرآبادنے دوسرے روز بھی حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے۔

شر انگیز فلم کے ڈائریکٹرکا پتلا بھی نذر آتش کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے شہری شر انگیز فلم کے خلاف دوسرے روز بھی سراپا احتجاج بنے رہے۔ مشتعل نوجوانوں نے فلم کے ڈائریکٹر کا پُتلا نذر آتش کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ مسلمانوںکیلیے حضرت محمد ﷺ کی ذات مبارکہ دنیا کی ہر شے سے زیادہ عزیز و مقدس ہے اور کوئی بھی مسلمان ایسی ناپاک جسارت کو برداشت نہیں کر سکتا۔ اسلام مخالف فلم پر پوری امت مسلمہ سراپا احتجاج ہے، لیکن افسوس کہ مسلم ممالک کے حکمرانوں نے اب تک عالمی سطح پر کوئی آواز نہیں اٹھائی۔

انھوں نے کہا کہ شر انگیز فلم سے دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمانوںکے جذبات مجروح ہوئے ہیں، فلم پر فی الفور پابندی عائد کی جائے۔ انجمن سرفروشان اسلام نے توہین آمیز فلم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں شریک افراد بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر شر انگیز فلم، فلم ڈائریکٹر اور ملعون پادری ٹیری جونز کے خلاف نعرے درج تھے۔

اعجاز میمن، حافظ محمد اشرف و دیگر نے اسلام مخالف فلم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حضرت محمدﷺ سے محبت کے بغیر مسلمانوںکا ایمان مکمل نہیں ہوتا اور حضورﷺ کی شان میں گستاخی کسی صورت برداشت نہیں۔ اسلام دشمن عناصر اس قسم کے ناپاک ہتکھنڈوں کے ذریعے نہ صرف مسلمانوںکی دل آزاری کر رہے ہیں بلکہ وہ عالمی امن اور مذہبی ہم آہنگی کو بھی خراب کرنے کی گھناؤنی سازش کر رہے ہیں۔ انھوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ توہین آمیز فلم پر پابندی لگائی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں