نگراں حکومت کا فیصلہ معطل گجرات ڈویژن اور وزیرآباد ضلع کا درجہ بحال
نگراں حکومت کا کام روزمرہ معمولات کو نمٹانا ہے، منتخب حکومت کے فیصلے ختم نہیں کیے جا سکتے، درخواست گزار
لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب کی نگراں حکومت کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے گجرات کا ڈویژن اور وزیر آباد کا ضلع کا درجہ بحال کردیا۔
پنجاب میں گجرات کو ڈویژن اور وزیر آباد کو ضلع کا درجہ دینے کا نوٹیفکیشن معطل کرنے سے متعلق نگراں حکومت کے فیصلے کے خلاف کیس کی سماعت لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں عدالت نے نگراں حکومت کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے گجرات کو ڈویژن کا درجہ اور وزیرآباد کو ضلع کا درجہ دینے کا فیصلہ بحال کرتے ہوئے پنجاب حکومت سمیت فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے نعمان اکبر کی اپنے وکیل مبین قاضی کے توسط کے دائر درخواست پر سماعت کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ گجرات کو ڈویژن اور وزیر آباد کو ضلع کا درجہ ایک منتخب نے دیا تھا۔ منتخب حکومت کے فیصلے کو نگراں حکومت ختم نہیں کرسکتی۔ نگران حکومت کا کام روزمرہ کے معمولات کو نمٹانا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ نگراں حکومت کی جانب سے گجرات کے ڈویژن اور وزیر آباد کے ضلع کے درجہ کو معطل کرنے کا حکم کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالت نے گجرات کا ڈویژن اور وزیرآباد کا ضلع کا درجہ بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
پنجاب میں گجرات کو ڈویژن اور وزیر آباد کو ضلع کا درجہ دینے کا نوٹیفکیشن معطل کرنے سے متعلق نگراں حکومت کے فیصلے کے خلاف کیس کی سماعت لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں عدالت نے نگراں حکومت کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے گجرات کو ڈویژن کا درجہ اور وزیرآباد کو ضلع کا درجہ دینے کا فیصلہ بحال کرتے ہوئے پنجاب حکومت سمیت فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے نعمان اکبر کی اپنے وکیل مبین قاضی کے توسط کے دائر درخواست پر سماعت کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ گجرات کو ڈویژن اور وزیر آباد کو ضلع کا درجہ ایک منتخب نے دیا تھا۔ منتخب حکومت کے فیصلے کو نگراں حکومت ختم نہیں کرسکتی۔ نگران حکومت کا کام روزمرہ کے معمولات کو نمٹانا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ نگراں حکومت کی جانب سے گجرات کے ڈویژن اور وزیر آباد کے ضلع کے درجہ کو معطل کرنے کا حکم کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالت نے گجرات کا ڈویژن اور وزیرآباد کا ضلع کا درجہ بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کرلیا۔