مادری زبانوں کا عالمی دن اور معدومیت کا خطرہ

مادری زبانوں کا تحفظ ایک پیچیدہ اور کثیرالجہتی عمل ہے جس کےلیے ایک جامع اور مربوط نقطۂ نظر کی ضرورت ہے


زین الملوک February 21, 2023
21 فروری کو مادری زبانوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ (فوٹو: فائل)

زبانیں انسانی ثقافت کا ایک بھرپور اور متنوع پہلو ہیں۔ دنیا بھر میں ایک اندازے کے مطابق سات ہزار زبانیں بولی جاتی ہیں۔ یہ زبانیں مختلف ثقافتوں، عقائد اور روزمرہ طرزِ زندگی کی نمائندگی کرتی ہیں، اور ہر ایک کی منفرد تاریخ و ترقی ہے۔

دنیا کی سب سے زیادہ بولی جانے والی زبانوں میں چینی، ہسپانوی، انگریزی، ہندی، اردو اور عربی شامل ہیں، جنھیں لاکھوں لوگ اپنی پہلی یا دوسری زبان کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا کی بحیثیتِ مجموعی نصف زبانیں خطرے سے دوچار ہیں۔ ان کے بولنے والوں کے دنیا سے چلے جانے، عالمگیریت یا غالب زبانوں کے استعمال کی طرف منتقل ہونے کے باعث معدوم ہونے کا خطرہ ہے۔ بہت سے ماہرینِ لسانیات اور ثقافتی تحفظ کی تنظیمیں ان زبانوں کے معدوم ہونے کے پیشِ نظر ان کی دستاویزات، حروفِ تہجی، رسم الخط اور حفاظت کےلیے کام کر رہی ہیں۔ ہر زبان کے مرکز میں اس کے بولنے والے ہوتے ہیں، جو اپنی مادری زبان اور ثقافت کو آنے والی نسلوں تک پہنچاتے ہیں۔

مادری زبانوں کا عالمی دن، ہر سال 21 فروری کو ثقافتی تنوع اور کثیراللسانی معاشرے کو فروغ دینے کےلیے دنیا بھر میں منایا جاتا ہے، جس میں خطرے سے دوچار زبانوں اور بولیوں کے استعمال اور تحفظ دینے کےلیے تقریبات اور سرگرمیاں منعقد کی جاتی ہیں۔ اس دن کا اعلان پہلی بار یونیسکو نے 1999 میں لسانی ورثے کے تحفظ اور فروغ کی اہمیت کے اعتراف میں کیا تھا۔

مادری زبانوں کو لاحق خطرات میں غالب زبانوں کا پھیلاؤ، معاشی، معاشرتی اور سیاسی دباؤ، تعلیم اور وسائل کی کمی اور ثقافتی انضمام شامل ہیں۔ یہ زبان کی تبدیلی کا باعث بن سکتے ہیں، جہاں ایک زبان کے بولنے والے اُسے کسی دوسری زبان کے حق میں چھوڑ دیتے ہیں۔ لہٰذا یہ ضروری ہے کہ لسانی تنوع اور کثیراللسانی معاشرے کو فروغ دینے اور اس کے تحفظ کو جاری رکھا جائے، اور مادری زبانوں کی اہمیت کے بارے میں شعور بیدار کیا جائے۔
معدومیت کے خطرے سے دوچار مادری زبانوں کو کیسے بچایا جائے؟

زبانوں کی دستاویزات: زبانوں سے متعلق دستاویزات مادری زبانوں کے تحفظ میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ اس میں زبان کے مختلف پہلوؤں مثلاً: اس کے حروفِ تہجی، الفاظ، قواعد، ثقافتی طریقوں اور زبانی تاریخوں (oral history) کو جمع کرنے کے ساتھ ساتھ دستاویز کرنا شامل ہے۔ یہ دستاویزات ماہرینِ لسانیات، ماہرینِ بشریات اور زبان بولنے والوں کےلیے خود زبان کو سمجھنے اور اسے زندہ رکھنے کےلیے ایک قیمتی وسیلے کے طور پر کام آئیں گی۔ مادری زبانوں سے وابستہ علم اور روایات کا دستاویزات کے بغیر ہمیشہ کےلیے ختم ہونے کا خطرہ ہے۔ دستاویزات لسانی تنوع کے تحفظ کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں مدد کرسکتی ہیں اور تعلیمی مواد اور زبان سکھانے کے پروگرام ترتیب دے کر زبان کے احیا کی کوششوں کےلیے بھی ایک بنیاد فراہم کرسکتی ہیں۔ المختصر زبان کی دستاویزات مادری زبانوں کے تحفظ اور آنے والی نسلوں کےلیے تعلیم و تحقیق کےلیے ان کے مسلسل استعمال کو یقینی بنانے کے عمل میں ایک ضروری قدم ہیں۔

زبان کا احیا: مادری زبانوں کے تحفظ کےلیے زبان کی بحالی کی کوشش بہت ضروری ہے۔ اس میں ایسی زبانوں کے استعمال کو بحال کرنے کی کوششیں شامل ہیں جو زوال کا شکار ہیں۔ یہ کوششیں بولنے والوں میں اس کے مسلسل استعمال کی طرف راغب کریں گی۔ اس میں روزمرہ اور گھریلو زندگی میں زبان کے استعمال کو فروغ دینا، تعلیمی مواد اور زبان سکھانے کے پروگرام تیار کرنا، اور زبان کی بین النسلی ترسیل کے مواقع فراہم کرنا شامل ہیں۔ معدومیت کے خطرے سے دوچار زبان کو زندہ کرکے، اس کے ثقافتی ورثے اور روایات کو محفوظ کیا جاسکتا ہے اور آنے والی نسلوں تک پہنچایا جاسکتا ہے۔ مزید یہ کہ زبان کا احیا ایک ہی زبان بولنے والی ثقافتوں کے درمیان ہم آہنگی اور شناخت کا احساس پیدا کرنے اور ثقافتی ورثے سے مضبوط تعلقات استوار کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔ یاد رہے! زبان کی بحالی معدومیت کا شکار زبانوں کے تحفظ کی کوششوں کا ایک اہم جزو ہے، ان کے مسلسل استعمال کو یقینی بنانا اور لسانی اور ثقافتی تنوع میں تعاون کرنا ازحد ضروری ہے۔

زبان کی پالیسی اور منصوبہ بندی: زبان سے متعلق پالیسی مرتب کرنا اور مؤثر منصوبہ بندی مادری زبانوں کے تحفظ کا ضامن ہیں۔ اس میں حکمت عملی، پالیسی، سرگرمیوں کی تشکیل اور ان کا نفاذ شامل ہے جن کا مقصد معدومیت کے خطرے سے دوچار زبانوں کے استعمال کو فروغ دینا اور اُنھیں برقرار رکھنا ہے۔ اس طرح کی منصوبہ بندیوں میں مختلف تعلیمی اداروں میں زبان کی تعلیم فراہم کرنے اور زبان کے تدریسی مواد کی ترقی کے ساتھ ساتھ معاشرے کے مختلف شعبوں، جیسے: میڈیا، اخبارات، حکومت اور تجارتی امور میں مادری زبانوں کے استعمال کو فروغ دینے، زبان کے حقوق اور زبان کی بحالی کے اقدامات شامل ہوسکتے ہیں۔ زبان کی مؤثر پالیسی اور منصوبہ بندی میں لسانی گروہوں کے مختلف نقطہ نظر اور ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان سے قریبی تعاون بھی شامل ہے۔ اس سے ایک جامع اور مربوط نقطہ نظر فراہم کرکے مادری زبانوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے اور ان کے مسلسل استعمال کو یقینی بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔ یقیناً ایسی منصوبہ بندی ثقافتی تنوع کو برقرار رکھنے کی کوششوں میں بھی ضروری ہتھیار ہوگی۔

زبان کے تحفظ میں کمیونٹی/ برادری کی شمولیت: مادری زبانوں کے تحفظ کےلیے کمیونٹی کی شمولیت کو یقینی بنانا بہت سودمند ہوگا۔ اس میں زبان کی تعلیم کے پروگرام، زبان کے موافق ماحول کی تخلیق اور روزمرہ زندگی میں زبان کے استعمال کو فروغ دینا شامل ہوسکتا ہے۔ کمیونٹی/ برادری کی شمولیت میں بین النسلی زبان کی ترسیل کے مواقع پیدا کرنا بھی شامل ہے، جہاں پرانی نسلوں کے ذریعے نوجوان نسلوں کو زبان سکھائی جاتی ہے۔ زبان کے تحفظ کے عمل میں کمیونٹی کو شامل کرکے ان کے ثقافتی ورثے اور روایات کو زندہ رکھا جاسکتا ہے اور آنے والی نسلوں کو منتقل کیا جاسکتا ہے۔ اس سے کمیونٹی کی سرگرمیوں میں اپنائیت کا زیادہ احساس ہوگا اور ان کے ثقافتی ورثے سے تعلق مضبوط ہوگا۔ کمیونٹی کی شمولیت معدومیت کے خطرے کا شکار زبانوں کو محفوظ کرنے اور ان کے مسلسل استعمال اور احیا کو یقینی بنانے کی کوششوں کا ایک اہم جزو ہے۔

ثقافتی فروغ: ثقافتی فروغ میں مادری زبان سے وابستہ ثقافتی ورثے اور روایات کو اجاگر کرکے فروغ دینا اور اس کی اہمیت کے بارے میں شعور بیدار کرنا شامل ہے۔ ثقافتی فروغ کئی طرح کا ہوسکتا ہے، مثلاً: زبان کے مواد کی تیاری، ثقافتی تقریبات اور تہوار، اور ثقافتی طریقوں اور زبانی تاریخوں کا فروغ، لوک ادب اور تحریری سرمایہ وغیرہ۔ مادری زبان کی ثقافتی اہمیت کو فروغ دے کر، لسانی گروہ اپنے ثقافتی ورثے سے زیادہ قریب ہوکر اپنے گہرے تعلق کا احساس پیدا کرسکتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں عوام میں زبان کے تحفظ اور اسے آنے والی نسلوں تک پہنچانے کے لیے ایک مضبوط عزم پیدا ہوسکتا ہے۔ نیز ثقافتی فروغ لسانی اور ثقافتی تنوع کی قدر اور مادری زبانوں کے تحفظ کی اہمیت، ان کے مسلسل استعمال اور زندگی کو یقینی بنانے کی کوششوں کا ایک اہم پہلو ہے۔

ڈیجیٹل تحفظ: مادری زبانوں کی دستیاب دستاویزات کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے نقصان یا تنزلی سے بچا کر آنے والی نسلوں کےلیے قابل رسائی بنایا جاسکتا ہے۔ اس میں ڈیجیٹل آرکائیوز، آن لائن لغات اور ڈیٹا بیس، زبان بولنے والوں کی آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ کی تخلیق شامل ہوسکتی ہے۔ ڈیجیٹل تحفظ زبان سیکھنے کے مواد اور ٹُولز (آلات) کی ترقی میں بھی اپنا کردار ادا کرتا ہے، جیسے کہ انٹرایکٹو لینگویج ایپس (Interactive Language Apps) اور گیمز۔ اس کے علاوہ، ڈیجیٹل تحفظ زبان کو معدومیت سے بچانے کی کوششوں کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے میں مددگار ہوگا، کیوں کہ ڈیجیٹل وسائل کو وقت کے ساتھ ساتھ آسانی سے دورِ حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق ڈھالا اور برقرار رکھا جاسکتا ہے۔ ڈیجیٹل تحفظ معدومیت کا شکار زبانوں کی حفاظت کی کوششوں کا ایک اہم جزو ہے، جو لسانی گروہوں، ماہرین لسانیات اور آنے والی نسلوں کےلیے ایک قیمتی وسیلہ ہوگا۔

مادری زبانوں کا تحفظ ایک پیچیدہ اور کثیرالجہتی عمل ہے جس کےلیے ایک جامع اور مربوط نقطۂ نظر کی ضرورت ہے۔ زبان کی دستاویزات، احیا، منصوبہ بندی، کمیونٹی کی شمولیت، ثقافتی فروغ اور ڈیجیٹل تحفظ مادری زبانوں کے مسلسل استعمال اور جان دار ہونے کو یقینی بنانے کے لیے تمام اہم اجزا ہیں۔ ان میں سے ہر ایک پہلو لسانی، ثقافتی تنوع، اپنے ثقافتی ورثے اور روایات کو برقرار رکھنے کےلیے لسانی گروہوں کی کوششوں میں ایک منفرد اور اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مل کر کام کرنے، حکمت عملیوں اور مختلف آلات کو استعمال کرنے سے ہم اس بات کو یقینی بناسکتے ہیں کہ خطرے سے دوچار زبانوں کو تحفظ دیا جائے اور مستقبل کی نسلوں تک منتقل کیا جائے، جس سے دنیا کے لسانی اور ثقافتی منظرنامے کو تقویت ملے گی۔

یاد رہے! ہر زبان کی صدیوں پرانی تاریخ اور تہذیب ہے اور مادری زبان کا مقام ماں کی طرح مقدس ہے۔ مادری زبانوں کو محفوظ کرنا ایک طویل المدتی کوشش ہے جس کے لیے انھیں بولنے والے معاشروں کے تعاون اور شرکت کے ساتھ ساتھ سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں کے تعاون کی بھی ضرورت ہے۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں