پاپوش قبرستان سے دھڑ ملنے کا کیس مقتول کی بیوی کو فرار کرانے والا گرفتار
پولیس نے سہراب گوٹھ سے گرفتار کیا، مقتول شہباز کی بیوی کو اختر نے بس میں بٹھا کر چمن روانہ کیا
پاپوش نگر قبرستان سے ایک شخص کا دھڑ اور قریبی ندی سے بازو ملنے کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، پولیس نے مقتول کی بیوی کو فرار کرانے والے سہولت کار کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 8 فروری کو پاپوش نگر تھانے کی حدود میں واقع پاپوش نگر قبرستان سے نامعلوم شخص کا دھڑ اور بازو ملا تھا جسے تیز دھار آلے کی مدد سے قتل کیا گیا تھا، فوری طور پر مقتول کی شناخت نہیں ہوسکی تھی بعد ازاں بازو کی مدد سے مقتول کی شناخت شہباز اچکزئی کے نام سے ہوئی تھی جو کہ پیرآباد کے علاقے فرنٹیئر کالونی کا رہائشی تھا اور تین بچوں کا باپ تھا۔
ابتدائی تفتیش کے دوران پولیس نے بتایا کہ مقتول کے قتل میں ممکنہ طور پر اس کی اپنی بیوی فیروزہ ملوث ہے جو کہ واقعے کے بعد سے غائب ہے تاہم آج مقتول کی بیوی کو فرار کرانے والے سہولت کار اختر کو سہراب گوٹھ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقتول کی بیوی نے ممکنہ طور پر شوہر کو قتل کرنے کے بعد اختر سے رابطہ کیا تھا، واقعے کے بعد ایک روز تک سہراب گوٹھ کے علاقے میں اختر کے پاس رہی، گرفتار سہولت کار اختر نے فیروزہ کو دوسرے روز بس میں بٹھا کر فرار کروادیا تھا۔
پولیس کے مطابق مقتول کی بیوی کی آخری لوکیشن چمن کی آئی جس کے بعد مقتول کی بیوی کا موبائل فون نمبر بند ہوگیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کی بیوی تین اور لوگوں سے بھی رابطے میں تھی اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 8 فروری کو پاپوش نگر تھانے کی حدود میں واقع پاپوش نگر قبرستان سے نامعلوم شخص کا دھڑ اور بازو ملا تھا جسے تیز دھار آلے کی مدد سے قتل کیا گیا تھا، فوری طور پر مقتول کی شناخت نہیں ہوسکی تھی بعد ازاں بازو کی مدد سے مقتول کی شناخت شہباز اچکزئی کے نام سے ہوئی تھی جو کہ پیرآباد کے علاقے فرنٹیئر کالونی کا رہائشی تھا اور تین بچوں کا باپ تھا۔
ابتدائی تفتیش کے دوران پولیس نے بتایا کہ مقتول کے قتل میں ممکنہ طور پر اس کی اپنی بیوی فیروزہ ملوث ہے جو کہ واقعے کے بعد سے غائب ہے تاہم آج مقتول کی بیوی کو فرار کرانے والے سہولت کار اختر کو سہراب گوٹھ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقتول کی بیوی نے ممکنہ طور پر شوہر کو قتل کرنے کے بعد اختر سے رابطہ کیا تھا، واقعے کے بعد ایک روز تک سہراب گوٹھ کے علاقے میں اختر کے پاس رہی، گرفتار سہولت کار اختر نے فیروزہ کو دوسرے روز بس میں بٹھا کر فرار کروادیا تھا۔
پولیس کے مطابق مقتول کی بیوی کی آخری لوکیشن چمن کی آئی جس کے بعد مقتول کی بیوی کا موبائل فون نمبر بند ہوگیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کی بیوی تین اور لوگوں سے بھی رابطے میں تھی اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔