بوڑھے افراد کے ماسک سے ڈکیتی کے ملزمان گرفتار
دونوں بھائیوں نے سفید ریش، گنجے سر اور جھریوں والے ماسک پہن کر زیورات کی دکان سے جواہرات چرائے تھے
برطانیہ میں زیورات کی دکان میں ڈکیتی کا ایک عجیب و غریب واقعہ اس وقت پیش آیا جب دو بھائیوں نے بوڑھے افراد کے چہرے والے ربڑ ماسک پہن کر جیولری شاپ میں کامیاب نقب لگائی لیکن اب وہ دھرلیے گئے ہیں۔
27 ستمبر 2021 کو دو بوڑھے افراد ایپنگ جیولری میں داخل ہوئے۔ دونوں بوڑھے افراد کے چہرے پر حقیقت سے قریب تر جھریاں تھیں، درمیان سے بال اڑے ہوئے تھے اور اطراف میں بھی سفید بال تھے۔ انہوں نے دکان میں داخل ہوتے ہیں خنجر نکال لیے اور 15000 برطانوی پاؤنڈ کی رولیکس گھڑیاں چرالیں۔
دونوں کی شناخت نہ ہوسکی تاہم کچھ روز قبل پولیس نے تلاشی کے لیے ان کی کار کو روکا تو اس میں ربڑ کے دو ماسک ملے جو حقیقت سے بہت قریب ترتھے۔ ان ماسک پر دونوں بھائیوں کے ڈی این اے ملے جس سے انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق دونوں بھائیوں کے نام جارج مرفی برسٹو اور بنجامن مرفی برسٹو ہیں۔ ماسک پر لگے لعاب سے پولیس نے انہیں شناخت کرلیا ہے۔ ایسیکس پولیس کے مطابق دونوں نے انتہائی حقیقی ماسک پہنے ہوئے تھے۔ ان دونوں نے دکان میں داخل ہوکر الارم بجنے سے پہلے کارروائی کی تھی۔ تاہم انہوں نے اسٹاف کی کلائی سی قیمتی رولیکس گھڑی بھی چرائی تھی۔
دونوں بھائیوں کو مجموعی طور پر 31 برس کی سزا سنائی گئی ہے۔
27 ستمبر 2021 کو دو بوڑھے افراد ایپنگ جیولری میں داخل ہوئے۔ دونوں بوڑھے افراد کے چہرے پر حقیقت سے قریب تر جھریاں تھیں، درمیان سے بال اڑے ہوئے تھے اور اطراف میں بھی سفید بال تھے۔ انہوں نے دکان میں داخل ہوتے ہیں خنجر نکال لیے اور 15000 برطانوی پاؤنڈ کی رولیکس گھڑیاں چرالیں۔
دونوں کی شناخت نہ ہوسکی تاہم کچھ روز قبل پولیس نے تلاشی کے لیے ان کی کار کو روکا تو اس میں ربڑ کے دو ماسک ملے جو حقیقت سے بہت قریب ترتھے۔ ان ماسک پر دونوں بھائیوں کے ڈی این اے ملے جس سے انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق دونوں بھائیوں کے نام جارج مرفی برسٹو اور بنجامن مرفی برسٹو ہیں۔ ماسک پر لگے لعاب سے پولیس نے انہیں شناخت کرلیا ہے۔ ایسیکس پولیس کے مطابق دونوں نے انتہائی حقیقی ماسک پہنے ہوئے تھے۔ ان دونوں نے دکان میں داخل ہوکر الارم بجنے سے پہلے کارروائی کی تھی۔ تاہم انہوں نے اسٹاف کی کلائی سی قیمتی رولیکس گھڑی بھی چرائی تھی۔
دونوں بھائیوں کو مجموعی طور پر 31 برس کی سزا سنائی گئی ہے۔