صادقین کی برسی پر لاہور کے عجائب گھر میں خصوصی نمائش

نمائش میں صادقین کے فن پاروں سمیت صوفی تبسم اور فیض احمد فیض کے نوادرات بھی پیش کیے گئے ہیں


Numainda Express February 21, 2023
نمائش میں شریک لڑکیاں نوادرات دیکھ رہی ہیں ( فوٹو: ایکسپریس)

صادقین کی برسی پر لاہور عجائب گھر میں خصوصی نمائش کا انعقاد کیا گیا جس میں صادقین کے فن پاروں سمیت صوفی تبسم اور فیض احمد فیض کے نوادرات بھی پیش کیے گئے ہیں۔

نمائش کا افتتاح چیف سیکریٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے کیا جبکہ سیکرٹری ٹورازم ظہیر حسین اور ڈائریکٹر لاہور عجائب گھر محمد عثمان سمیت دیگر افسران نے بھی اس میں شرکت کی۔

تین نامور شخصیات پر مبنی نمائش بعنوان "معجزہ فن کار نمود" پاکستان کے نامور مصور جناب صادقین نقوی کی 36 ویں برسی کے موقع پر لگائی گئی ہے۔ اس نمائش کا ایک حصہ صادقین کی ان تصاویر پر مشتمل ہے جو انہوں نے لاہور عجائب گھر میں قیام کے دوران بنائیں جبکہ نمائش کا دوسرا حصہ صادقین کی اُن تصاویر پر مشتمل ہے جو انہوں نے غالب کے اشعار پر بنائیں اور یہ تصاویر لاہور عجائب گھر کو بطور ہدیہ پیش کیں۔

نمائش کا سب سے اہم حصہ سورۃ رحمن کی مصوری ہے جسے صادقین نے 1980 میں سبطین منزل کراچی میں مکمل کیا۔ سورۃ رحمن کی لاہور میں پہلی عام نمائش کا اعزاز لاہور عجائب گھر کو حاصل ہوا اور بعد ازاں یہ تصاویر اسٹاف کالج لاہور کو تحفتاً پیش کردی گئیں۔ ایک طویل عرصے بعد یہ فن پارے نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی لاہور کے تعاون سے دوبارہ عوامی نمائش کیلئے پیش کیے جارہے ہیں۔

نمائش میں فیض احمد فیض کی نوادرات بھی رکھی گئی ہیں، فیض احمد فیض کا شمار پاکستان کے معروف ترین شعراء کرام میں ہوتا ہے جو کثیر جہت شخصیت اور اصلاح پسند دانشور تھے، آپ نے شاعری کی مسلمہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے معاشی اور سیاسی مسائل کو شاعری کے سخن میں ڈھالا۔ آپ کی شاعری کا انداز بیان مرزا غالب کی طرح سادہ اور نرم لہجے پر مشتمل ہے جو معاشرتی ناہمواریوں کو شاعری میں جابجا بیان کردیتا ہے۔

فیض کی اولین شاعری محبت اور حسن کے دل افروز احساسات پر مبنی ہے لیکن فیض کی اشتراکی سوچ جو گورنمنٹ کالج لاہور سے نمودار ہوئی اُس نے آپ کی شاعری میں سیاست اور معاشرے کے باہم تعلق کو اجاگر کیا ہے، عجائب گھر لاہور کی انتظامیہ نے نمائش کیلئے فیض گھر ذخیرے سے تصاویر، دستاویزات اور دیگر نوادرات فراہم کرنے پر فیض فاؤنڈیشن ٹرسٹ کا شکریہ ادا کیا۔

نمائش میں صوفی غلام مصطفیٰ تبسم کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے، صوفی تبسم پاکستان میں بچوں کی شاعری کے بانی ہیں جن کا شمار پاکستان کے ہردلعزیز اور پسندیدہ شعراء میں ہوتا ہے، انہیں غزل، تکلم، ملی نغموں، فارسی شاعری کی ترامیم اور بچوں کی تکلموں پر یکساں دسترس تھی، صوفی غلام مصطفیٰ 14 اگست 1899ء کو امرتسر کے ایک کشمیری گھرانے میں پیدا ہوئے۔

لاہور عجائب گھر انتظامیہ نے صوفی صاحب کی تصاویر، کتابوں، دستاویزات اور دیگر اہم نوادرات کی فراہمی کیلئے صوفی غلام مصطفیٰ تبسم اکادمی اور صوفی صاحب کی پوتی ڈاکٹر فوزیہ تبسم کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں