جیل بھرو تحریک شاہ محمود ودیگر رہنما کوٹ لکھپت جیل منتقل
پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک آج لاہور سے شروع ہوگئی
پولیس نے پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک میں گرفتاریاں پیش کرنے والے شاہ محمود قریشی ودیگر رہنماؤں کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا۔
پولیس کی بھاری نفری کو جیل کے دروازے پر تعینات کیا گیا ہے، شاہ محمود قریشی، اسد عمر، اعظم سواتی اور دیگر رہنمائوں سمیت 80 سے زائد کارکن کوٹ لکھپت جیل میں موجود ہیں۔
پنجاب حکومت ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے گرفتار کارکنوں کی گنتی مکمل کر کے رپورٹ پنجاب حکومت کو بجھوا دی ہے۔ تحریک انصاف کے ٹوٹل 81 لوگوں نے لاہور میں پولیس کو گرفتاری دی۔
دوسری جانب پی ٹی آئی لاہور کے صدر شیخ امتیاز نے دعویٰ کیا ہے کہ جیل انتظامیہ نے کھانے پینے اور ادویات اندر بھجوانے سے منع کردیا ہے۔
شیخ امتیاز نے کہا جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہیں اوپر سے حکم ہے جیل میں کچھ نہیں بھجوانا، کسی رہنما یا کارکن کو کچھ ہوا تو معاف نہیں کریں گے، انسانیت سوز رویے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے متعدد کارکنان پریزن وین میں سیلفیاں بناکر نکل گئے
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک کا آغاز بدھ کو لاہور سے ہوا۔ رہنماؤں سمیت کارکنوں نے بھی گرفتاریاں دینا شروع کر دی ہیں۔ شاہ محمود قریشی، اسد عمر، سرفراز چیمہ، عثمان اکرم اور دیگر نے جیل بھرو تحریک میں اپنی گرفتاریاں پیش کی ہیں۔
قبل ازیں بدھ کو پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کارکنوں کو سی سی پی او آفس کے باہر پہنچنے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد پی ٹی آئی کارکنان سی سی پی او آفس کے باہر جمع ہوگئے۔
پولیس کی جانب سے شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کو قیدی وین میں کیمپ جیل کی طرف لے جایا گیا جبکہ کارکنان بھی وین کے اوپر بیٹھ کر ساتھ ساتھ روانہ ہوئے۔
-
پولیس ذرائع کے مطابق مظاہرین کے خلاف مقدمات درج کیے جانے کا امکان ہے، سیاسی جماعت کے کارکنوں نے دفاع 144 اور 16 ایم پی او کی خلاف ورزی کی، پابندی کے باوجود احتجاج اور ریلی نکالی گئی۔