چیف جسٹس کا پنجاب اور کے پی میں انتخابات میں تاخیر پراز خود نوٹس
9 رکنی بینچ تشکیل دے دیا جو کیس کی سماعت آج دوپہر 2 بجے کرے گا
سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر کے معاملے پر از خود نوٹس لے لیا، جس پر نو رکنی بینچ آج سماعت کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے 9 رکنی بینچ تشکیل دیدیا جو کیس کی سماعت آج دوپہر 2 بجے کرے گا۔
مزید پڑھیں: الیکشن پر از خود نوٹس، حکومت نے بینچ میں 2 ججز کی شمولیت پر تحفظات اٹھا دیے
9 رکنی بینچ کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان کریں گے جبکہ بینچ کے دیگر ممبران میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ خان آفریدی، جسٹس مظاہر نقوی ،جسٹس جمال خان مندو خیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہیں۔
سوالات کا جائزہ
9 رکنی بینچ کی جانب سے از خود نوٹس میں مندرجہ ذیل سوالات کا جائزہ لیا جائے گا:
1۔ عام انتخابات کے حوالے سے آئینی ذمہ داری کس کی ہے؟
2۔ عام انتخابات کی ذمہ داری کب اور کیسے ادا کی جائے گی؟
3۔ عام انتخابات کے حوالے سے وفاق اور صوبے کی ذمہ داری کیا ہے؟
4۔ اسمبلی ختم ہونے کے بعد انتخابات کی تاریخ دینا کس کی آئینی ذمہ داری ہے؟
دوسری جانب حکومت نے نو رکنی بینچ میں شامل دو ججز جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی کی شمولیت پر اعتراض اٹھایا ہے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 'ہمیں امید ہے دونوں ججز ہمارے تحفظات کی وجہ سے بینچ سے علیحدہ ہوجائیں گے۔
مزید پڑھیں: کے پی، پنجاب الیکشنز پر از خود نوٹس، پاکستان بار کونسل کو 9 رکنی بینچ پر تحفظات
علاوہ ازیں پاکستان بار کونسل نے بھی از خود نوٹس کیس میں نو رکنی بینچ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل نے کہا کہ اس معاملے پر فُل کورٹ بینچ بننا چاہیے تھا۔