محکمہ وائلڈ لائف نے سبز کچھوےکےایک ہزار بچے سمندر کےسپرد کردیئے

سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ نے سبز کچھووں کے انڈوں کو محفوظ کرکے ان سے بچےبرآمد کئے جو اب سمندر میں چھوڑدیئے گئے ہیں


آفتاب خان February 24, 2023
محکمہ جنگلی حیات سندھ نے سینڈزپٹ کے ساحل پر سبز کچھووں کے 1000 سے زائد بچے سمندر کے حوالے کردیئے ہیں۔ فوٹو: فائل

محکمہ جنگلی حیات سندھ نے انڈوں سے نکلنے والے سبزکچھووں کے مزید ایک ہزاربچے سمندرمیں چھوڑدیے۔

محکمہ جنگلی حیات کی جانب سے گذشتہ روز سمندرمیں روانہ کیے گئےسبزکچھووں کے بعد رواں سال انڈوں سے نکلنے اورسمندرمیں چھوڑے جانے والے بچوں کی تعداد 13500کے لگ بھگ ہوچکی ہے۔ سندھ وائلڈ لائف مرین ٹرٹلز کنزرویشن یونٹ کے انچارج اشفاق میمن کے مطابق ہاکس بے پرسینڈزپٹ کے مقام پرچھوڑے جانےوالے گرین ٹرٹلز کے بچوں کی عمریں ایک تا دوروز تھیں،ان کا کہنا ہے کہ سبزکچھووں کی مادائیں ہرسال اگست سے مارچ کے دوران افزائش نسل کے لیے شہر کے ساحلی مقامات کا رخ کرتی ہیں۔



انہوں نے بتایا کہ اس سال گرین ٹرٹلز کے کچھووں کے انڈوں کوچیمبرمیں رکھنے کا ہدف 30ہزارانڈےمقررکیاگیاتھا،تاہم اب تک صرف ساڑھے تیرہ ہزاربچے چھوڑے گئےہیں،اس وقت بھی بارہ ہزارکے لگ بھگ بچے انڈوں میں افزائش کے عمل سے گذررہے ہیں۔ مادہ کچھووں کی آمدکا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے اورابھی مارچ کا پورا مہینہ باقی ہے،جس کے دوران دنیابھر کے دورادراز ساحلی مقامات سے مادہ کچھواانڈے دینے کے لیے کراچی کے ساحلی مقامات کا رخ کریں گی۔



اشفاق میمن کا مزید کہنا ہے کہ گذشتہ برسوں کے مقابلے میں سمندری کچھووں کے تحفظ کے وضع کردہ اقدامات کے دوررس نتائج برآمد ہورہے ہیں،جس کا عملی ثبوت بڑی تعداد میں سمندری مادہ کچھووں کی بڑی تعداد کا شہرکے ساحلی مقامات پرافزائش نسل کے لیے رخ کرنا ہے۔

رواں سال 30کے لگ بھگ مادہ کچھووں کو ٹیگ بھی لگائے گئے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں