کے پی پنجاب الیکشنز پر از خود نوٹس پاکستان بار کونسل کو 9 رکنی بینچ پر تحفظات
فُل کورٹ کی تشکیل بہتر ہوتی تاہم اس میں بھی دو ججز کا شامل نہیں ہونا چاہیے تھا، وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل
پاکستان بار کونسل نے بھی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے ازخود نوٹس کیس میں 9 رکنی بینچ کی تشکیل پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل ایڈوکیٹ ہارون رشید نے کہا بہتر ہوتا کہ فل کورٹ تشکیل دی لیکن اگر فل۔کورٹ نہیں بھی تشکیل دی جاتی تو کم از کم دو ججز کو شامل نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔
انہں نے کہا کہ دونوں جج صاحبان پر اعتراضات بھی سامنے اچکے تھے، اس کے ساتھ ساتھ دوسری جانب دونوں جج صاحبان غلام محمود ڈوگر کیس میں اپنا مائنڈ بھی سامنے لا چکے ہیں اور اتنخابات کے انعقاد کو الیکشن کمیشن کی ذمہ داری قرار دے چکے ہیں۔
انہوں نے کہا از خود نوٹس میں فریق بننے کا فیصلہ مشاورت سے کریں گے۔ چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی حسن رض پاشا نے کہا اعتراضات سے بچنے کیلئے بہتر تھا کہ سینئر 9 ججز کو شامل کرلیا جاتا۔ انہوں نے کہا ہماری کوشش ہے کہ سیاسی معمالات میں فریق نہ بنیں، سیاسی مقدمات میں بینچ کی تشکیل میں پسند نہیں ہونا چاہیے۔
ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل ایڈوکیٹ ہارون رشید نے کہا بہتر ہوتا کہ فل کورٹ تشکیل دی لیکن اگر فل۔کورٹ نہیں بھی تشکیل دی جاتی تو کم از کم دو ججز کو شامل نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔
انہں نے کہا کہ دونوں جج صاحبان پر اعتراضات بھی سامنے اچکے تھے، اس کے ساتھ ساتھ دوسری جانب دونوں جج صاحبان غلام محمود ڈوگر کیس میں اپنا مائنڈ بھی سامنے لا چکے ہیں اور اتنخابات کے انعقاد کو الیکشن کمیشن کی ذمہ داری قرار دے چکے ہیں۔
انہوں نے کہا از خود نوٹس میں فریق بننے کا فیصلہ مشاورت سے کریں گے۔ چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی حسن رض پاشا نے کہا اعتراضات سے بچنے کیلئے بہتر تھا کہ سینئر 9 ججز کو شامل کرلیا جاتا۔ انہوں نے کہا ہماری کوشش ہے کہ سیاسی معمالات میں فریق نہ بنیں، سیاسی مقدمات میں بینچ کی تشکیل میں پسند نہیں ہونا چاہیے۔