کورونا کا خوف بیٹے کے ساتھ گھر میں 3 سال تک قید خاتون بازیاب
خاتون نے کورونا پابندیاں ختم ہونے کے بعد دفتر جانے والے شوہر کو بھی گھر میں داخل ہونے نہیں دیا
بھارت میں کورونا کے خوف سے بیٹے کے ساتھ 3 سال تک گھرمیں قید رہنے والی خاتون کو بازیاب کرالیا گیا۔
بھارتی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 33 سالہ خاتون نےخود کو اور اپنے بیٹے کو فلیٹ میں اس لیے قید کرلیا تھا کیونکہ انہیں لگتا تھا کہ ان کا بیٹا باہر نکلا تو کورونا کا شکار ہو کر مرجائے گا۔ خاتون نے 3 سال تک کچرا بھی گھر سے باہر نہیں پھینکا۔
پولیس نے خاتون کے شوہر کی شکایت پر چھاپہ مار کرخاتون اور بچے کو بازیاب کرایا۔ خاتون نے کورونا پابندیاں ختم ہونے کے بعد دفتر جانے والے شوہر کو واپسی پر گھر میں داخل ہونے نہیں دیا تھا۔ خاتون کے شوہر کا کہنا ہے کہ بے گھر ہونے کے باوجود وہ فلیٹ کا کرایہ، بجلی اور گیس کے بل بھی ادا کررہے ہیں اور کھانے پینے اور دیگرضروریات کی چیزیں بھی دروازے پر چھوڑ دیتے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق گھر میں قید بچہ اب 10 سال کا ہوچکا ہے اور اپنی تنہائی ختم کرنے کے لیے گھر کی دیواروں پر کارٹون اور تصاویر بناتا رہا ہے۔خاتون اور بچے کو ذہنی اور نفسیاتی معائنے کے لیے اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔
بھارتی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 33 سالہ خاتون نےخود کو اور اپنے بیٹے کو فلیٹ میں اس لیے قید کرلیا تھا کیونکہ انہیں لگتا تھا کہ ان کا بیٹا باہر نکلا تو کورونا کا شکار ہو کر مرجائے گا۔ خاتون نے 3 سال تک کچرا بھی گھر سے باہر نہیں پھینکا۔
پولیس نے خاتون کے شوہر کی شکایت پر چھاپہ مار کرخاتون اور بچے کو بازیاب کرایا۔ خاتون نے کورونا پابندیاں ختم ہونے کے بعد دفتر جانے والے شوہر کو واپسی پر گھر میں داخل ہونے نہیں دیا تھا۔ خاتون کے شوہر کا کہنا ہے کہ بے گھر ہونے کے باوجود وہ فلیٹ کا کرایہ، بجلی اور گیس کے بل بھی ادا کررہے ہیں اور کھانے پینے اور دیگرضروریات کی چیزیں بھی دروازے پر چھوڑ دیتے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق گھر میں قید بچہ اب 10 سال کا ہوچکا ہے اور اپنی تنہائی ختم کرنے کے لیے گھر کی دیواروں پر کارٹون اور تصاویر بناتا رہا ہے۔خاتون اور بچے کو ذہنی اور نفسیاتی معائنے کے لیے اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔