چھٹا سندھ لٹریچر فیسٹیول3 مارچ سے کراچی میں شروع ہوگا
فیسٹیول کا افتتاح وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر تعلیم و ثقافت سید سردار علی شاہ کریں گے
چھٹا تین روز سندھ لٹریچر فیسٹیول تین سے پانچ مارچ تک کراچی آرٹس کونسل میں منعقد ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں چھٹے تین روزہ سندھ لٹریچر فیسٹیول کے حوالے سے پریس کانفرنس کا انعقاد کیاگیا جس میں بتایا گیا کہ فیسٹیول کا آغاز 3 مارچ کو ہوگا جو 5 مارچ تک جاری رہے گا۔
صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہا کہ فیسٹیولز کا سیزن چل رہا ہے، سب سے پہلے فیسٹیول کا آغاز 16 برس پہلے آرٹس کونسل کراچی نے کیا، اس سے قبل کوئی فیسٹیول نہیں ہوتا تھا، اس وقت کراچی کے حالات بہت خراب تھے۔
انہوں نے کہاکہ ثقافت ہی وہ راستہ ہے جو ہمیں ایک مرکز پر اکٹھا کر سکتا ہے، ہماری بنیاد صوبہ سندھ ہے، سندھ کا دارالخلافہ کراچی ہے، ہم نے فیسٹیولز کا آغاز کراچی سے کیا، نامساعد حالات میں بھی ہم نے عالمی اردو کانفرنس کا مشاعرہ جاری رہا۔
احمد شاہ نے مزید کہا کہ پہلے پاکستان، اس میں سب سے پہلے سندھ اور سندھ دھرتی ہماری ماں ہے، یہ ہماری تہذیب ہے، ہماری ثقافت ہے، ہم پورے پاکستان میں یہ میلے سجائیں گے، ہم پر پابندی پہلے بھی لگتی رہی ہے۔
نور الہدیٰ شاہ نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ تسلسل سے یہ فیسٹیول منعقد ہو رہا ہے، مخالفت کے باوجود اس فیسٹیول کا انعقاد خوش آئند بات ہے، احمد شاہ بھرپور ساتھ دیتے ہیں، خوشی ہے کہ نوجوان نسل اس فیسٹیول میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں، سندھو دریا کا بہاﺅ پوری سر زمین سے ہوتا ہوا نکلے گا تب ہی سمندر بنے گا۔
ڈاکٹر ایوب شیخ نے کہا کہ یہ فیسٹیول باہم مل جل کر بیٹھنا ہے، ایک دن آپ دیکھیں گے کہ جب سائے ختم ہو جائیں گی اور حقیقتیں آشکار ہو نگیں، یہ سب کچھ ہم نئی نسل کے لیے کر رہے ہیں،
نصیر گوپانگ نے کہاکہ فیسٹیول تین تا پانچ مارچ آرٹس کونسل میں جاری رہے گا، اس سال فیسٹیول کی تھیم "ماحولیاتی تبدیلی" ہے، شیخ ایاز کی سالگرہ بھی منائی جائے گی، نوجوان شعراءکے مشاعرے کا انعقاد بھی ہو گا، تین دن مختلف موضوعات پر نشستیں اور مباحثے ہونگے۔
زوہیب کاکا نے کہا کہ یہ سندھی لٹریچر فیسٹیول نہیں سندھ لٹریچر فیسٹیول ہے، اس میں آپ کو اُردو، پنجابی، سرائیکی سمیت تمام زبانیں ملیں گی، فیسٹیول کا افتتاح 3 مارچ جمعہ کو شام چار بجے کیا جائے جس کا افتتاح وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر تعلیم و ثقافت سید سردار علی شاہ کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں چھٹے تین روزہ سندھ لٹریچر فیسٹیول کے حوالے سے پریس کانفرنس کا انعقاد کیاگیا جس میں بتایا گیا کہ فیسٹیول کا آغاز 3 مارچ کو ہوگا جو 5 مارچ تک جاری رہے گا۔
صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہا کہ فیسٹیولز کا سیزن چل رہا ہے، سب سے پہلے فیسٹیول کا آغاز 16 برس پہلے آرٹس کونسل کراچی نے کیا، اس سے قبل کوئی فیسٹیول نہیں ہوتا تھا، اس وقت کراچی کے حالات بہت خراب تھے۔
انہوں نے کہاکہ ثقافت ہی وہ راستہ ہے جو ہمیں ایک مرکز پر اکٹھا کر سکتا ہے، ہماری بنیاد صوبہ سندھ ہے، سندھ کا دارالخلافہ کراچی ہے، ہم نے فیسٹیولز کا آغاز کراچی سے کیا، نامساعد حالات میں بھی ہم نے عالمی اردو کانفرنس کا مشاعرہ جاری رہا۔
احمد شاہ نے مزید کہا کہ پہلے پاکستان، اس میں سب سے پہلے سندھ اور سندھ دھرتی ہماری ماں ہے، یہ ہماری تہذیب ہے، ہماری ثقافت ہے، ہم پورے پاکستان میں یہ میلے سجائیں گے، ہم پر پابندی پہلے بھی لگتی رہی ہے۔
نور الہدیٰ شاہ نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ تسلسل سے یہ فیسٹیول منعقد ہو رہا ہے، مخالفت کے باوجود اس فیسٹیول کا انعقاد خوش آئند بات ہے، احمد شاہ بھرپور ساتھ دیتے ہیں، خوشی ہے کہ نوجوان نسل اس فیسٹیول میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں، سندھو دریا کا بہاﺅ پوری سر زمین سے ہوتا ہوا نکلے گا تب ہی سمندر بنے گا۔
ڈاکٹر ایوب شیخ نے کہا کہ یہ فیسٹیول باہم مل جل کر بیٹھنا ہے، ایک دن آپ دیکھیں گے کہ جب سائے ختم ہو جائیں گی اور حقیقتیں آشکار ہو نگیں، یہ سب کچھ ہم نئی نسل کے لیے کر رہے ہیں،
نصیر گوپانگ نے کہاکہ فیسٹیول تین تا پانچ مارچ آرٹس کونسل میں جاری رہے گا، اس سال فیسٹیول کی تھیم "ماحولیاتی تبدیلی" ہے، شیخ ایاز کی سالگرہ بھی منائی جائے گی، نوجوان شعراءکے مشاعرے کا انعقاد بھی ہو گا، تین دن مختلف موضوعات پر نشستیں اور مباحثے ہونگے۔
زوہیب کاکا نے کہا کہ یہ سندھی لٹریچر فیسٹیول نہیں سندھ لٹریچر فیسٹیول ہے، اس میں آپ کو اُردو، پنجابی، سرائیکی سمیت تمام زبانیں ملیں گی، فیسٹیول کا افتتاح 3 مارچ جمعہ کو شام چار بجے کیا جائے جس کا افتتاح وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر تعلیم و ثقافت سید سردار علی شاہ کریں گے۔