شکایات کے باوجود کوئی حج کمپنی بلیک لسٹ نہیں کی گئی
کمپنیوں کے مالکان نے وزیرمذہبی اموراور بیوروکریسی کوہاتھ میں لیاہوا ہے، ذرائع
وزارت مذہبی امورکو حج2013 کے دوران پرائیویٹ اسکیم کے تحت54حج کمپنیوں کے خلاف شکایات موصول ہوئیں مگر ان کمپنیوں میں سے کسی کوبلیک لسٹ نہیں کیا جاسکا۔
حج کمپنیوں کے خلاف شکایات تھیںکہ انھوںنے بکنگ کرتے وقت جوپیکیج دیااس پردوران حج عمل نہیںکیا گیا۔ 3سال کے دوران ڈیڑھ سوکے قریب کمپنیوں کے خلاف ایسی شکایات ملی ہیں۔ ذرائع کے مطابق حج کمپنیوں کے مالکان نے وفاقی وزیرسمیت بیوروکریسی کواپنے ہاتھ میںلے رکھاہے۔ اسی لیے شکایات کی صورت میںانھیں معمولی وارننگ دے کربکنگ کی دوبارہ اجازت دے دی جاتی ہے اور کمپنیوںکے مالکان حاجیوں کے ساتھ کھلم کھلافراڈ کرتے ہیں۔
بکنگ کے وقت جوحج پیکیج دیتے ہیں، سعودی عرب میں ملنے والاپیکیج اس سے مختلف ہوتاہے۔ ایکسپریس کے رابطے پروزارت مذہبی امورکے ایڈیشنل سیکریٹری انچارج اسماعیل سکندر نے بتایاکہ حج کمپنیوںکے خلاف شکایات کے جائزے کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاہم انھیںبلیک لسٹ کرنے کے سلسلے میںمکمل چھان بین کے بعداحکام جاری کیے جائیںگے۔
حج کمپنیوں کے خلاف شکایات تھیںکہ انھوںنے بکنگ کرتے وقت جوپیکیج دیااس پردوران حج عمل نہیںکیا گیا۔ 3سال کے دوران ڈیڑھ سوکے قریب کمپنیوں کے خلاف ایسی شکایات ملی ہیں۔ ذرائع کے مطابق حج کمپنیوں کے مالکان نے وفاقی وزیرسمیت بیوروکریسی کواپنے ہاتھ میںلے رکھاہے۔ اسی لیے شکایات کی صورت میںانھیں معمولی وارننگ دے کربکنگ کی دوبارہ اجازت دے دی جاتی ہے اور کمپنیوںکے مالکان حاجیوں کے ساتھ کھلم کھلافراڈ کرتے ہیں۔
بکنگ کے وقت جوحج پیکیج دیتے ہیں، سعودی عرب میں ملنے والاپیکیج اس سے مختلف ہوتاہے۔ ایکسپریس کے رابطے پروزارت مذہبی امورکے ایڈیشنل سیکریٹری انچارج اسماعیل سکندر نے بتایاکہ حج کمپنیوںکے خلاف شکایات کے جائزے کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاہم انھیںبلیک لسٹ کرنے کے سلسلے میںمکمل چھان بین کے بعداحکام جاری کیے جائیںگے۔