محکمہ اسکول ایجوکیشن کی کارروائی 23 سال بعد ٹھیکیدار سے سرکاری اسکول خالی کرالیا گیا
اسکول کی عمارت میں مختلف کاروبار کیے جاتے تھے اور ایک کمرے میں دو دو کلاسز ہوتی تھیں
محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ نے 23 سال سے ٹھیکیدار کے زیر قبضہ سرکاری اسکول خالی کرالیا ہے اور ڈائریکٹر سیکنڈری اسکول ایجوکیشن فرناز ریاض نے اس سلسلے میں رپورٹ بنا کر حکام کو بھجوادی ہے جس کے مطابق اسکول کی عمارت کے کلاس رومز کھول کر تدریس شروع کروادی گئی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک 10 میں قائم ابراہیم علی بھائی گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول کی ایک بڑی عمارت برسہا برس سے ٹھیکیدار کے زیر تصرف تھی یہ جگہ سن 2000 میں تعمیر و مرمت کے لیے ٹھیکیدار کے حوالے کی گئی تھی جس کے بعد ٹھیکیدار نے 20 کمروں پر مشتمل عمارت کو محکمہ اسکول ایجوکیشن کے حوالے کرنے کے بجائے اس میں مختلف کاروبار شروع کررکھے تھے جبکہ عمارت کے کچھ حصے کو رہائش کی غرض سے کرائے پر بھی دے دیا تھا۔
عمارت کے باقی 5 کمروں میں صبح کی شفٹ میں دو سرکاری (پرائمری و سیکنڈری) اسکول جگہ کی تنگی کے باعث بمشکل چلائے جارہے تھے۔
یاد رہے کہ ایکسپریس میڈیا گروپ نے یہ خبر 8 جنوری کو شائع کی تھی جس کے بعد مذکورہ کارروائی عمل میں آئی ہے جمعرات کو جب ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مشرف علی راجپوت محکمے کے عملے کے ہمراہ اسکول کی زیر قبضہ عمارت خالی کرانے کے لیے پہنچے تو اس بات کا علم ہوا کہ متعلقہ ٹھیکیدار کی جانب سے عمارت میں مختلف قسم کے کاروبار کیے جارہے تھے جس میں لکڑی کا ایک کارخانہ اور جوتوں و چپلوں کے گودام کے علاوہ کچھ خاندانوں کی رہائش شامل تھی۔
اسکول کے کھیل کے میدان میں لوڈنگ وہیکلز کھڑی کی گئی تھی جبکہ دوسری جانب اسکول انتظامیہ ایک کلاس رومز میں دو دو کلاسز لگانے پر مجبور تھی جبکہ پرائمری کی ایک کلاس اسٹور روم می ہوتی تھی پانچویں جماعت اور نرسری ایک ساتھ لگائی جاتی تھی ایک بلیک بورڈ بیک وقت دو کلاسز کے لیے استعمال ہوتا تھا۔
علاوہ ازیں اس حوالے سے تیار کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسکول کی زیر قبضہ عمارت میں بعض مجرمانہ سرگرمیاں انجام دی جارہی تھیں جس سے تدریسی سرگرمیاں بھی متاثر تھیں، صوبائی محتسب کے لیے بنائی گئی رپورٹ کے مطابق اسکول کی زیر قبضہ عمارت کو خالی کرانے کے بعد کلاس رومز کھول دیے گئے ہیں فرنیچر فراہم کرکے وہاں تدریسی سلسلہ بحال کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ ساز و سامان کے سبب اب بھی تین کمرے ٹھیکیدار کے پاس ہیں جسے چند روز میں خالی کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔