راولپنڈی کچہری کے باہر فائرنگ سینئر وکیل محافظ سمیت جاں بحق

آر پی او راولپنڈی نے واقعہ کو دیرینہ دشمنی قرار دے دیا

آر پی او راولپنڈی نے واقعہ کو دیرینہ دشمنی قرار دے دیا ۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

ضلع کچہری راولپنڈی کے باہر پیشی کے لیے عدالت آنے والے وکیل اورساتھیوں پر مخالفین کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں سینئروکیل اپنے محافظ سمیت جاں بحق جبکہ بیٹازخمی ہوگیا۔


پولیس کے مطابق تھانہ بسال اٹک کے علاقے میں گزشتہ سال جون میں داود مصطفائی نامی شخص کے قتل کے الزام میں اعانت جرم دفعہ109کے تحت امیر خان ایڈووکیٹ کو ملزم نامزد کیا گیا جس کے کچھ عرصے بعد مذکورہ ایڈووکیٹ کے گھر کو آگ لگانے پر مخالف گروپ کیخلاف بھی مقدمہ درج کرلیا گیاتھا۔ دونوں گروپوں میں کشیدگی پائی جاتی تھی جمعے کو عدالت میں پیشی کے موقع پر دونوں گروپوں کے افراد ضلع کچہری پہنچے اور پیشی کے بعد جیسے ہی امیر خان ایڈووکیٹ ساتھیوں کے ہمراہ اپنی گاڑی کی جانب بڑھ رہے تھے کہ اچانک نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں وکیل کا محافظ علی نامی شخص موقع پرجاں بحق جبکہ سینئر وکیل ایڈووکیٹ امیر خان اسپتال کے راستے دم توڑگیا۔

بعد ازاں پولیس کے مطابق مقدمہ مقتول وکیل کے بیٹے سردار عباس خان کی مدعیت میں قتل ، اقدام قتل، اور دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے راولپنڈی پولیس نے اٹک کے علاقے میں چھاپے مار کر 4 افراد کو گرفتار کرکے راولپنڈی منتقل کردیا ہے۔ آن لائن کے مطابق واقعے کے بعد ضلع کچہری میں بھگدڑ مچ گئی اورلوگ شدید خوف میں مبتلا ہوگئیجبکہ وکلا کی بڑی تعداد نے کچہری کے باہر احتجاج کیا۔ وزیر اعلی پنجاب شہبازشریف نے بھی راولپنڈی کچہری کے واقعے کا نوٹس لے لیا ۔ ریجنل پولیس آفیسر راولپنڈی عمر اخترحیات لالیکا کے مطابق یہ دیرینہ دشمنی کا واقعہ ہے، ملزمان پکڑ لیے گئے ہیں۔
Load Next Story