تحفظ پاکستان بل بلوچوں کے قتل عام کے لیے ہےاختر مینگل

مسخ شدہ لاشوں کو اب باقاعدہ آئینی تحفظ اور قانون بنایا جارہا ہے یہ بل صرف بلوچوں کیلیے ہے۔ سربراہ بی این پی


Numainda Express April 12, 2014
مسخ شدہ لاشوں کو اب باقاعدہ آئینی تحفظ اور قانون بنایا جارہا ہے یہ بل صرف بلوچوں کیلیے ہے۔ سربراہ بی این پی ۔ فوٹو: فائل

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے تحفظ پاکستان بل کو بلوچستان کی بربادی قتل عام اور لوٹ مار کا بل قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کردیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ گزشتہ 20سال سے بلوچوں کا بیدری سے قتل عام لوٹ مار اور مسخ شدہ لاشوں کو اب باقاعدہ آئینی تحفظ اور قانون بنایا جارہا ہے یہ بل صرف بلوچوں کیلیے ہے۔ بند وقوں کے زور پر اگرچہ بلوچوں کے بچوں سے ترانہ پڑھایا جاتا ہے مگر وہ دل سے نہیں پڑھ سکتے۔ وہ جمعے کو بی این پی کے زیر اہتمام میر گل خان نصیر چوک پر ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔انھوں نے کہا کہ ہم نے سب دروازے کھٹکھٹائے مگر کچھ نہیں ہوا، لگتا ہے کہ اب ہمیں ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں