بدنام زمانہ امریکی جیل گوانتاناموبے سے 2 قیدی پاکستان منتقل

دونوں بھائیوں کو القاعدہ کے اہم رہنما کی مالی اور سفری معاونت کے الزام میں 2002 میں گرفتار کیا گیا تھا، پینٹاگون


ویب ڈیسک February 24, 2023
عبد الرحیم ربانی اور محمد غلام ربانی کو 2002 میں گرفتار کیا گیا تھا، فوٹو: پینٹاگون

امریکا نے کیوبا میں واقع بدنام زمانہ گوانتاناموبے جیل میں قید 2 بھائیوں کو پاکستان منتقل کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے پینٹاگون کے حوالے سے بتایا ہے گوانتاناموبے جیل سے 2 پاکستانی کو ان کے ملک بھیجوادیا گیا ہے۔

پینٹاگون کی ویب سائٹ کے مطابق عبدالرحیم ربانی کو القاعدہ کے لیے سہولت کاری جبکہ ان کے بھائی محمد احمد غلام ربانی کو القاعدہ کے اہم رہنما کو مالی اور سفری سہولت فراہم کرنے کے الزام میں 2002 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان قیدیوں کی رہائی گوانتاناموبے میں قیدیوں کی تعداد میں بتدریج کم کرنے کے لیے کی گئی ہے تاکہ تمام قیدیوں کی رہائی کے بعد اس جیل کو مستقل طور پر بند کیا جاسکے۔

بیان میں پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قیدیوں کی تعداد کو کم کرکے گوانتاناموبے کو بند کرنے کی امریکی کوششوں کی حمایت پرحکومت پاکستان اور دیگر شراکت داروں کو سراہتے ہیں۔

گوانتاناموبے میں اب صرف 32 قیدی رہ گئے ہیں جن میں سے 18 کی رہائی پر کام مکمل ہوچکا ہے۔

یاد رہے کہ نیویارک میں 11 ستمبر 2001 کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے حملے کے بعد ریپبلکن پارٹی کے رہنما اور سابق امریکی صدر جارج بش نے کیوبا کے جزیرے گوانتانامو بے میں یہ جیل بنوائی تھی۔

'سی این این' کی ایک رپورٹ کے مطابق گوانتاناموبے میں 2001 کے بعد 40 ممالک کے 750 افراد کو قیدی بنایا گیا تھا۔

ان قیدیوں کو انتہائی خطرناک قرار دے کر کسی بھی قسم کی قانونی مدد کے بغیر قید کیا گیا اور انتہائی انسانیت سوز تشدد اور رویہ اختیار کیا گیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔