وقفے وقفے سے فاقے کرنا امراضِ قلب یا کینسر کے خطرات میں اضافے کا سبب
کھانوں کا چھوڑا جانا دماغ میں تناؤ کا سبب بنتا ہے جو مدافعتی خلیوں پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے، تحقیق
ایک نئی تحقیق کے مطابق وقفے وقفے سے فاقے (انٹرمٹنٹ فاسٹنگ) امراضِ قلب یا کینسر کے خطرات میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں۔
ماؤنٹ سینیائی کے محققین کی جانب سے چوہوں پر کی جانے والی ایک تحقیق میں معلوم ہوا کہ ناشتہ چھوڑنے سے وائٹ بلڈ سیل کی تعداد میں 90 فی صد تک کمی آئی۔ یہ خلیے بیماریوں سے لڑنے، سوزش کو قابو کرنے اور جسم سے خراب خلیوں کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
نیویارک سٹی ہاسپٹل کے ایک امیونولوجسٹ ڈاکٹر فلپ سورسکی، جنہوں نے تحقیق کی سربراہی کی، کا کہنا تھا کہ کیوں کہ مدافعتی خلیے امراضِ قلب یا کینسر جیسی دیگر بیماریوں کے لیے بہت اہم ہیں، اس لیے ان کی فعالیت کے متعلق سمجھنا اہم ہے۔
محققین نے یہ بھی بتایا کہ تحقیق میں پہلی بار بتایا گیا ہے کہ کھانوں کا چھوڑا جانا دماغ میں تناؤ کا سبب بنتا ہے جو مدافعتی خلیوں پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔
اس مطالعے سے قبل کیے جانے والے کچھ مطالعوں میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ غیر مسلسل فاقے ممکنہ طور پر عمر کے اضافے سے تعلق رکھتے ہیں۔ جبکہ حال ہی میں کی جانے والی اس تحقیق میں اس کے برعکس نتائج سامنے آئے ہیں۔
ڈائٹ کے اس طریقہ کار میں کوئی بھی شخص اپنی کیلوریز کی کھپت کو کچھ گھنٹے یا دن یا دنوں یا ہفتوں تک محدود کر دیتا ہے تاکہ وزن کم کیا جاسکے اور کھانے کی عادات کو قابو کیا جاسکے۔