فوج کے خلاف بات کرنے والے آرٹیکل 63 کے تحت نااہل ہوسکتے ہیں چوہدری شجاعت
آرٹیکل 6 کی بات کرنے والے 63 بھی دیکھیں جس میں فوج کےخلاف بات کرنےوالوں کےخلاف کارروائی کاکہاگیاہے، سربراہ مسلم لیگ(ق)
مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 6 کی بات کرنے والے آرٹیکل 63 بھی پڑھ لیں جس کے تحت عدلیہ اور فوج کے خلاف بات کرنے والا نااہل ہوسکتا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ نے کہا کہ 11 مئی کے عام انتخابات میں مسلم لیگ(ق) ووٹوں سے نہیں ہاری اسے ہروایا گیا جس میں ریٹرننگ افسران ملوث تھے، اگر پنجاب سمیت ملک کے دیگر حلقوں میں بھی انگوٹھوں کی تصدیق کرائی گئی تو اس کا نتیجہ کراچی میں ووٹوں کی تصدیق سے مختلف نہیں نکلے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کسی بھی طور پر درست نہیٓں اسے کسی بھی صورت منظورنہیں ہونے دیا جائے گا۔
چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ غداری کا لفظ اس کے لئے استعمال ہوتا ہے جس نے ملک کے خلاف کام کیا ہو، پرویز مشرف سے متعلق غداری کے لفظ کا استعمال غلط ہے وہ اس معاملے کو غداری کے بجائے آئین شکنی کہتے ہیں، اگر کارگل کے محاذ پر موجود فوجی جوان سنے گا کہ اس کے سابق سربراہ پر غداری کا مقدمہ درج ہے تو وہ سوچے گا کہ نجانے انہوں نے کون سا غلط کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر جگہ آئین کے آّرٹیکل 6 کی بات کی جاتی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ آرٹیکل 63 بھی دیکھیں، آئین کے مطابق عدلیہ اور فوج کے خلاف بات کرنے وہ رکن پارلیمینٹ نااہل ہوسکتے ہیں لیکن نہ تو کسی سخص نے معافی مانگی ہے اور نہ ہی کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ نے کہا کہ 11 مئی کے عام انتخابات میں مسلم لیگ(ق) ووٹوں سے نہیں ہاری اسے ہروایا گیا جس میں ریٹرننگ افسران ملوث تھے، اگر پنجاب سمیت ملک کے دیگر حلقوں میں بھی انگوٹھوں کی تصدیق کرائی گئی تو اس کا نتیجہ کراچی میں ووٹوں کی تصدیق سے مختلف نہیں نکلے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کسی بھی طور پر درست نہیٓں اسے کسی بھی صورت منظورنہیں ہونے دیا جائے گا۔
چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ غداری کا لفظ اس کے لئے استعمال ہوتا ہے جس نے ملک کے خلاف کام کیا ہو، پرویز مشرف سے متعلق غداری کے لفظ کا استعمال غلط ہے وہ اس معاملے کو غداری کے بجائے آئین شکنی کہتے ہیں، اگر کارگل کے محاذ پر موجود فوجی جوان سنے گا کہ اس کے سابق سربراہ پر غداری کا مقدمہ درج ہے تو وہ سوچے گا کہ نجانے انہوں نے کون سا غلط کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر جگہ آئین کے آّرٹیکل 6 کی بات کی جاتی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ آرٹیکل 63 بھی دیکھیں، آئین کے مطابق عدلیہ اور فوج کے خلاف بات کرنے وہ رکن پارلیمینٹ نااہل ہوسکتے ہیں لیکن نہ تو کسی سخص نے معافی مانگی ہے اور نہ ہی کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔