مٹھی سیلاب متاثرین کیلئے2011 میں بھیجا گیا امدادی سامان بھی تقسیم نہ ہوسکا
افسران پرانی امداد تقسیم نہیں کرسکے تو قحط سے متاثرہ افراد کیلئے آنے والی امداد کوکس طرح تقسیم کرینگے، میاں فیاض ربانی
مٹھی میں سیلاب متاثرین کے لیے 2011 میں حکومت سندھ کی جانب سے بھیجی گئی امداد آج تک تقسیم نہ ہوسکی جس کے باعث کھانے پینے کے سامان میں کیڑے پڑگئے اور سامان مکمل طور سارا سامان خراب ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت سندھ نے سال 2011 میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے سابق ضلع حکومت کو ایک ہزار بوریاں بھیجی تھی جنہیں سبزی منڈی گودام میں رکھ دیا گیا تھا لیکن 3 سال کا عرصہ گزرجانے کے بعد بھی بھیجی گئی امداد متاثرہ افراد میں تقسیم نہ ہوسکی اور کھانے پینے کا سارا سامان گودام میں رکھے رکھے خراب ہوگیا۔
گودام میں سامان کی اطلاع پر سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے بنائی گئی ریلیف انسپیکٹنگ کمیٹی کے انچارج سینئر سول جج مٹھی میاں فیاض ربانی نے مذکورہ گودام پر چھاپہ مارا اور وہاں رکھی امداد تقسیم نہ کرنے اور خراب ہونے پر ضلعی افسران پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔
میاں فیاض ربانی کا کہنا تھا کہ ضلع انتظامیہ کے افسران 2011 کی امداد تقسیم نہیں کرسکے تو قحط سے متاثرہ افراد کے لیے آنے والی امداد کو کس طرح تقسیم کریں گے۔ انہوں نے امداد فوری تقسیم کرنےاور ضلعی افسران کو تحقیقات کرکے 15 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت سندھ نے سال 2011 میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے سابق ضلع حکومت کو ایک ہزار بوریاں بھیجی تھی جنہیں سبزی منڈی گودام میں رکھ دیا گیا تھا لیکن 3 سال کا عرصہ گزرجانے کے بعد بھی بھیجی گئی امداد متاثرہ افراد میں تقسیم نہ ہوسکی اور کھانے پینے کا سارا سامان گودام میں رکھے رکھے خراب ہوگیا۔
گودام میں سامان کی اطلاع پر سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے بنائی گئی ریلیف انسپیکٹنگ کمیٹی کے انچارج سینئر سول جج مٹھی میاں فیاض ربانی نے مذکورہ گودام پر چھاپہ مارا اور وہاں رکھی امداد تقسیم نہ کرنے اور خراب ہونے پر ضلعی افسران پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔
میاں فیاض ربانی کا کہنا تھا کہ ضلع انتظامیہ کے افسران 2011 کی امداد تقسیم نہیں کرسکے تو قحط سے متاثرہ افراد کے لیے آنے والی امداد کو کس طرح تقسیم کریں گے۔ انہوں نے امداد فوری تقسیم کرنےاور ضلعی افسران کو تحقیقات کرکے 15 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔