پاکستان پریمیئرلیگ غیرملکی کرکٹرز کی دلچسپی ہے ذکا

اسلام آباد میں اسٹیڈیم کی تعمیر کیلیے جگہ مل گئی، اعلیٰ معیار کا ہوٹل بھی تعمیر کیا جائیگا


Sports Reporter September 16, 2012
میانداد کی سربراہی میں کمیٹی ڈومیسٹک کرکٹ کی بہتری کیلیے پالیسی بنارہی ہے فوٹو: اے ایف پی

چیئرمین چوہدری ذکا اشرف نے امید ظاہر کی ہے کہ جلد ہی کوئی غیر ملکی ٹیم پاکستان کا دورئہ کرے گی۔

ایک انٹرویو میں انھوں نے کہاکہ پی سی بی کی انڈیا کے علاوہ دوسرے ممالک سے بھی بات چیت چل رہی ہے، انھوں نے کہاکہ پی سی بی اگلے سال مارچ میں پاکستان پریمیئر لیگ کا انعقاد کرنا چاہتا ہے اور اس کے لیے جاوید میانداد، انتخاب عالم، ذاکر خان وغیرہ پر مشتمل پی سی بی کی کمیٹی نے کام شروع کر دیا ہے۔

پاکستان پریمئر لیگ کے لیے انٹرنیشنل کھلاڑیوں سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے اور متعدد کھلاڑی پاکستان آنے کے لیے تیار ہیں ۔ پاکستان پریمیئر لیگ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں اہم کردار ادا کرے گی، ذکا اشرف نے کہاکہ اسلام آباد میں انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم بنانے کے لیے صدر آصف زرداری کی خصوصی توجہ سے 32ایکڑ جگہ مل چکی ہے اور وہاں پر50 ہزار تماشائیوں کی گنجائش کے علاوہ اعلی معیار کا ہوٹل بھی تعمیر کیا جائیگا۔

اسٹیڈیم کی تعمیر سے غیر ملکی ٹیموں کی سیکیورٹی کا مسئلہ بھی حل ہوجائیگا، ٹیمیں اسٹیڈیم میں تعمیر ہونے والے ہوٹل میں قیام کریں گی اور وہاں سے ہی ایئر پورٹ سے اپنے ملک واپس چلی جائیں گی، ہوٹل کی تعمیر کے بعد بھارت سمیت دنیا کی دیگر ٹیموں کو پاکستان میں مدعو کریں گے اور ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی رونقیں دوبارہ بحال ہوجائیں گی۔

انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ بھارت کے ساتھ دسمبر میں ہونے والی کرکٹ سیریز پی سی بی اور بھارتی بورڈ کے درمیان گزشتہ چھ ماہ سے ہونی والی بات چیت کا نتیجہ ہے ۔پی سی بی نے بھارتی بورڈ کے لیے انکار کی کوئی آپشن نہیں چھوڑا تھا۔بھارتی بورڈ پر پاکستان کے ساتھ کرکٹ سیریز نہ شروع کرنے کیلیے بھارت میں موجود شدت پسندوں کا بھی دبائو موجود تھا۔ چوہدری ذکاء اشرف نے کہاکہ پی سی بی سعید اجمل کوآئی سی سی سے بھی زیادہ عزت دے گا ۔

چوہدری ذکا اشرف نے کہاکہ پی سی بی ڈومیسٹک کرکٹ کی بہتری کی طرف بھی توجہ دے رہا ہے اور جاوید میانداد کی سربراہی میں قائم کردہ کرکٹ کمیٹی ڈومیسٹک کرکٹ کی بہتری کے لیے پالیسی بنارہی ہے جس کا پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ پر مثبت اثر پڑے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں