سمندر میں فضلہ اور سیوریج پھینکنے کیخلاف درخواست پر کنٹونمنٹ بورڈ ڈی ایچ اے کو نوٹس

عدالت نے ٹریٹمنٹ پلانٹ کی استعداد سے متعلق تفصیلات بھی پیش کرنے کا حکم دے دیا


کورٹ رپورٹر February 28, 2023
(فائل فوٹو)

سندھ ہائیکورٹ نے سمندر میں خام تیل اور صنعتی فضلہ کے اخراج کیخلاف درخواست پر کنٹونمنٹ بورڈ، ڈی ایچ اے اور کے ایم سی سے جواب طلب کرتے ہوئے ٹریٹمنٹ پلانٹ کی استعداد سے متعلق تفصیلات بھی پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

رپورٹ کے مطابق جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سمندر میں خام تیل اور صنعتی فضلہ کے اخراج کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

درخواستگزار کے وکیل جعفر رضا ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ صنعتی فضلہ اور سیوریج کے اخراج سے سمندر آلودہ ہورہا ہے۔ انتظامیہ کی غفلت سے سمندری حیات کو خطرناک حد تک نقصان پہنچ رہا ہے۔

جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے کہ اللہ تعالی نے اتنا خوبصورت ساحل دیا ہوا ہے اس کی حفاظت کریں۔ اتنے اچھے ساحل کو تباہ کررہے ہیں، سارا کچرا اور غلاظت سمندر میں جارہا ہے۔

سیپا کے وکیل نے موقف دیا کہ ایک ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا گیا ہے جس کی 2 ملین گیلن ٹریٹ کرنے کی استعداد ہے۔

جسٹس عقیل احمد عباسی نے انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کو جائزہ لے سمندر میں جانے والا فضلہ، سیوریج اور کچرے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دے دی۔

عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈ، ڈی ایچ اے اور کے ایم سی سے بھی جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے ٹریٹمنٹ پلانٹ کی استعداد سے متعلق تفصیلات بھی پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔