کے الیکٹرک کی نیپرا سماعت کراچی کے بجائے اسلام آباد میں ہونے پر درخواست دائر
اسلام آباد میں سماعت کا مقصد کے الیکٹرک صارفین کو شرکت سے محروم کرنا ہے، سرمایہ کاری کی تفصیل بھی غائب ہے،سول سوسائٹی
کے الیکٹرک کے سات سالہ سرمایہ کاری منصوبے پر نیپرا کی کراچی کے بجائے اسلام آباد میں ہونے والی سماعت کے خلاف سول سوسائٹی کے نمائندوں نے سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن دائر کردی۔
پٹیشن سول سوسائٹی کے نمائندوں محفوظ النبی خان، حلیم خان غوری، اشفاق لودھی، محفوظ احمد، ولی الرحمن عثمانی اور دیگر نے دائر کی ہے، جسٹس عقیل عباسی کی سربراہی میں ڈویژن بینچ پٹیشن کی سماعت کل کرے گا۔
پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ نیپرا کی کے الیکٹرک کے 2024-2030ء کے دوران سرمایہ کاری پلان کی سماعت کو پراسرار طور پر کراچی کے بجائے اسلام آباد میں رکھا گیا حالانکہ منصوبے کا ہدف کراچی ہے اور صارفین کا تعلق بھی کراچی سے ہے۔
پٹیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیپرا کی اسلام آباد میں سماعت کا مقصد صارفین کے الیکٹرک کو سماعت میں شرکت سے محروم کرنا ہے، نیپرا اور کے الیکٹرک کی ویب سائٹ پر مذکورہ منصوبے کی تفصیل بھی موجود نہیں ہے جو کھلی اور واضح بدنیتی ہے۔
پٹیشن میں استدعا کی گئی ہے کہ کراچی میں بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے نظام کو کسی ایک کمپنی کے بجائے نیلام عام کے ذریعے دیگر کمپنیوں کو بھی مسابقت میں لایا جائے یا پھر سرکاری تحویل میں واپس دیا جائے اور نیپرا کی اسلام آباد میں پراسرار سماعت کو کالعدم قرار دیا جائے۔