الیکشن از خود نوٹس چارتین سے مسترد ہوگیا ہے وزیر قانون
سب سے زیادہ قانون صدر نے توڑا جنہوں نے فیصلہ کرکے واپس لیا، اعظم نذیر تارڑ
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ الیکشن از خود نوٹس چار، تین سے مسترد ہوگیا۔
وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ازخودنوٹس کیس کے فیصلے پر نظر ثانی کی ضرورت نہیں اور نہ ہی یہ تشریح طلب معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کا فیصلہ واضح ہے۔ دو ججز نے کہا کہ جو فیصلہ پہلے دو ججز نے دیا ان کی بھی وہی رائے ہے۔ ہمارا موقف ہے یہ پیٹیشن چار، تین سے ریجیکٹ ہوگئی ہے۔ اس حوالے سے مزید کسی رائے کی ضرورت نہیں۔ یہ بنیادی طور پر سات رکنی بینچ تھا۔ دوججز نے رضا کارانہ طور پر خود کو الگ کرلیا تھا۔
وزیرقانون کا مزید کہنا تھا کہ سب سے زیادہ قانون صدر نے توڑا ہے جنہوں نے فیصلہ کرکے تھونپا اور پھر اسے واپس لے لیا۔ دونوں ہائیکورٹس میں معاملات ابھی لینڈنگ ہیں۔ وہیں پرتشریح ہوگی۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہم آن ریکارڈ کہہ رہے کہ کوئی الیکشن سے نہیں بھاگ رہا۔ ہمارے وکیل نے کہا ہے کہ 35 ارب روپے کی لاگت سے ڈیجیٹل مردم شماری ہورہی ہے۔
وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ازخودنوٹس کیس کے فیصلے پر نظر ثانی کی ضرورت نہیں اور نہ ہی یہ تشریح طلب معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کا فیصلہ واضح ہے۔ دو ججز نے کہا کہ جو فیصلہ پہلے دو ججز نے دیا ان کی بھی وہی رائے ہے۔ ہمارا موقف ہے یہ پیٹیشن چار، تین سے ریجیکٹ ہوگئی ہے۔ اس حوالے سے مزید کسی رائے کی ضرورت نہیں۔ یہ بنیادی طور پر سات رکنی بینچ تھا۔ دوججز نے رضا کارانہ طور پر خود کو الگ کرلیا تھا۔
وزیرقانون کا مزید کہنا تھا کہ سب سے زیادہ قانون صدر نے توڑا ہے جنہوں نے فیصلہ کرکے تھونپا اور پھر اسے واپس لے لیا۔ دونوں ہائیکورٹس میں معاملات ابھی لینڈنگ ہیں۔ وہیں پرتشریح ہوگی۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہم آن ریکارڈ کہہ رہے کہ کوئی الیکشن سے نہیں بھاگ رہا۔ ہمارے وکیل نے کہا ہے کہ 35 ارب روپے کی لاگت سے ڈیجیٹل مردم شماری ہورہی ہے۔