پاکستانی ہندوؤں کو جاسوسی پر ورغلانے والی بھارتی این جی او کا پردہ فاش
این جی او ہندو خاندانوں کو جھونپڑیاں بنا کر دینے کے کام کا دعویٰ کرتی ہے
بھارتی حکومت جہاں پاکستان مخالف پراپیگنڈے میں مصروف رہتی ہے وہیں بھارتی خفیہ ایجینسیوں کی سرپرستی میں کام کرنے والی نام نہاد این جی او، پاکستان مخالف بے بنیاد مہم کے ساتھ ساتھ پاکستانی ہندو تارکین کے نام پر دنیا بھر سے فنڈز بھی اکٹھی کر رہی ہیں۔
بھارتی خفیہ ایجنسی ''را'' کی آشیرباد سے کام کرنے والی پاکستان اَن ٹولڈ نامی این جی او دہلی اور راجستھان میں پاکستانی ہندو تارکین کے بچوں کو تعلیم دینے اور ان ہندو خاندانوں کو جھونپڑیاں بنا کر دینے کے کام کا دعویٰ کرتی ہے۔
یہ این جی او سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پراپیگنڈے میں مصروف رہتی ہے اور حقائق کے برعکس ایسی اسٹوریز شیئر کرتی ہیں جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ جیسے پاکستان میں اقلیتیں خاص طور پر ہندو اور قادیانی بالکل غیر محفوظ ہیں۔
اس این جی او نے اب ان پاکستانی ہندو تارکین نے کے نام پر فنڈنگ جمع کرنا شروع کی ہے جو چند ہفتے پہلے مذہبی یاترا کا ویزا لیکر بھارتی شہر نئی دہلی گئے تھے۔
پاکستان اَن ٹولڈ نامی این جی او کا کہنا ہے کہ وہ پاکستانی ہندو تارکین کو بانس کی جھونپڑیاں بنا کر دینا چاہتی ہے۔ ایک جھونپڑی پر 35 سے 40 ہزار روپے انڈین خرچ آئیں گے۔ اسی طرح پاکستانی ہندو بچوں کی پڑھائی کے نام پر 5 ہزار روپے فی بچہ امداد اکٹھی کر رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ این جی او پاکستانی ہندو تارکین کو رہائش اور انکے بچوں کو تعلیم دینے کی آڑ میں ان ہندو خاندانوں کے ذہنوں میں پاکستان سے نفرت کا زہر بھرتی ہے اور ہندو نوجوانوں کو پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت سے واپس آنے والے متعدد ہندو خاندان اس بات کی تصدیق کرچکے ہیں کہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار خود اور این جی اوز کے ذریعے پاکستانی ہندو نوجوانوں کو جاسوسی کی پیش کرتے ہیں اوراس کے بدلے ان کے خاندانوں کو بھارتی شہریت اور مراعات دینے کا لالچ دیا جاتا ہے۔
بھارتی خفیہ ایجنسی ''را'' کی آشیرباد سے کام کرنے والی پاکستان اَن ٹولڈ نامی این جی او دہلی اور راجستھان میں پاکستانی ہندو تارکین کے بچوں کو تعلیم دینے اور ان ہندو خاندانوں کو جھونپڑیاں بنا کر دینے کے کام کا دعویٰ کرتی ہے۔
یہ این جی او سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پراپیگنڈے میں مصروف رہتی ہے اور حقائق کے برعکس ایسی اسٹوریز شیئر کرتی ہیں جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ جیسے پاکستان میں اقلیتیں خاص طور پر ہندو اور قادیانی بالکل غیر محفوظ ہیں۔
اس این جی او نے اب ان پاکستانی ہندو تارکین نے کے نام پر فنڈنگ جمع کرنا شروع کی ہے جو چند ہفتے پہلے مذہبی یاترا کا ویزا لیکر بھارتی شہر نئی دہلی گئے تھے۔
پاکستان اَن ٹولڈ نامی این جی او کا کہنا ہے کہ وہ پاکستانی ہندو تارکین کو بانس کی جھونپڑیاں بنا کر دینا چاہتی ہے۔ ایک جھونپڑی پر 35 سے 40 ہزار روپے انڈین خرچ آئیں گے۔ اسی طرح پاکستانی ہندو بچوں کی پڑھائی کے نام پر 5 ہزار روپے فی بچہ امداد اکٹھی کر رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ این جی او پاکستانی ہندو تارکین کو رہائش اور انکے بچوں کو تعلیم دینے کی آڑ میں ان ہندو خاندانوں کے ذہنوں میں پاکستان سے نفرت کا زہر بھرتی ہے اور ہندو نوجوانوں کو پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت سے واپس آنے والے متعدد ہندو خاندان اس بات کی تصدیق کرچکے ہیں کہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار خود اور این جی اوز کے ذریعے پاکستانی ہندو نوجوانوں کو جاسوسی کی پیش کرتے ہیں اوراس کے بدلے ان کے خاندانوں کو بھارتی شہریت اور مراعات دینے کا لالچ دیا جاتا ہے۔