شرح سود میں تین فیصد اضافہ 20 فیصد کی بلند ترین سطح پر آگئی
آئی ایم ایف نے پاکستان سے شرح سود بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا
اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں اضافہ کرتے ہوئے 17 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کردیا۔
اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے شرح سود میں 3 فیصد اضافہ کردیا۔ اس 3 فیصد اضافے سے شرح سود ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 20 فیصد پر آگئی۔
یہ بھی پڑھیں: سودی نظام کو فروغ دے کر اللہ و رسولؐ سے جنگ نہیں لڑسکتے، وزیر خزانہ
اسٹیٹ بینک کے مطابق شرح سود کو بڑھانے کا مقصد افراط زر میں اضافے اور مالیاتی استحکام کو لاحق خطرات کو روکنا ہے، جبکہ نئے انفلوز آنے میں تاخیر کا سامنا ہے جس سے ذخائر پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
آئی ایم ایف نے بھی پاکستان سے شرح سود بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اسٹیٹ بینک نے گزشتہ صرف 17 مہینوں میں شرح سود میں 13 فیصد اضافہ کیا ہے۔ خدشہ اس بات کا ہے کہ آنے والے دنوں میں معاشی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا کیونکہ شرح سود میں جس تیزی سے اضافہ کیا گیا ہے، اس کی مثال گزشتہ کئی دہائیوں میں نہیں ملتی۔
یہ بھی پڑھیں : ڈالر تاریخ کی بلند سطح پر پہنچ گیا، قیمت میں 18.19 روپے کا اضافہ
وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان نے شرح سود میں اضافے کو کاروبار اور معاشی ترقی مخالف قرار دیا ہے۔ ایوان نے اس پر گہری مایوسی اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے شرح سود میں 3 فیصد اضافہ کردیا۔ اس 3 فیصد اضافے سے شرح سود ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 20 فیصد پر آگئی۔
یہ بھی پڑھیں: سودی نظام کو فروغ دے کر اللہ و رسولؐ سے جنگ نہیں لڑسکتے، وزیر خزانہ
اسٹیٹ بینک کے مطابق شرح سود کو بڑھانے کا مقصد افراط زر میں اضافے اور مالیاتی استحکام کو لاحق خطرات کو روکنا ہے، جبکہ نئے انفلوز آنے میں تاخیر کا سامنا ہے جس سے ذخائر پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
آئی ایم ایف نے بھی پاکستان سے شرح سود بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اسٹیٹ بینک نے گزشتہ صرف 17 مہینوں میں شرح سود میں 13 فیصد اضافہ کیا ہے۔ خدشہ اس بات کا ہے کہ آنے والے دنوں میں معاشی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا کیونکہ شرح سود میں جس تیزی سے اضافہ کیا گیا ہے، اس کی مثال گزشتہ کئی دہائیوں میں نہیں ملتی۔
یہ بھی پڑھیں : ڈالر تاریخ کی بلند سطح پر پہنچ گیا، قیمت میں 18.19 روپے کا اضافہ
وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان نے شرح سود میں اضافے کو کاروبار اور معاشی ترقی مخالف قرار دیا ہے۔ ایوان نے اس پر گہری مایوسی اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔