امریکی وفد کی آئی جی کے پی سے ملاقات سی ٹی ڈی کو جدید ہتھیار دینے کی یقین دہانی

ملاقات میں پولیس کی صلاحیتیں بڑھانے کے حوالے سے مختلف سرگرمیو ں پر تبادلہ خیال کیا گیا


احتشام خان March 02, 2023
فوٹو: ایکسپریس

خیبرپختونخوا اور قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات اور سیکیورٹی صورتحال پر امریکی وفد نے آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات خان سے سینٹرل پولیس آفس پشاور میں ملاقات کی۔

یو ایس مشن اور انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ (آئی این ایل) کے 6 رکنی وفد کی قیادت امریکی سفیر ڈونلڈ اے بلوم کررہے تھے، وفد کے دیگر ارکان میں پشاور قونصلیٹ کے یو ایس قونصل جنرل پنفیلو مارقیز، ڈائریکٹر آئی این ایل مس لوری جے انٹولینز، پولٹیکل اکنامکس سیکشن چیف نک کٹاساکیز، پشاور ریجنل ڈائریکٹر سٹیفن مارینو اور پروگرام کوآڈینیٹر احسن علی شامل تھے۔

صوبائی پولیس سربراہ اختر حیات خان نے وفد کے ارکان کو پولیس جوانوں کو فراہم کیے جانے والے تربیتی پروگراموں، تفتیش کو سائنسی خطوط پر استوار کرنے کے لئے جوانوں کو فراہم کی جانے والی تربیت، دہشت گردی سے موثر طور پر نمٹنے کے لئے کاﺅنٹرٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کی تنظیم نو اور اپ گریڈیشن اور جدید ٹیکنالوجی پر مبنی پولیسنگ کے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔

پولیس سربراہ نے وفد کے ارکان کو بتایا کہ خیبر پختونخوا کے بیشتر تھانوں میں خواتین کے مسائل سننے اور حل کرنے کے لیے علیحدہ خواتین ڈیسک قائم کئے گئے ہیں جو صرف اور صرف خواتین کے مسائل سنتے ہیں اور انہیں حل کرنے کی حتی الامکان کوششیں کی جاتی ہیں۔

وفد کے سربراہ نے پولیس اقدامات بالخصوص دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اُٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی اور آئی جی خیبرپختونخوا کو صوبے میں پولیس کیلئے درکار مختلف عمارتیں تعمیر کرنے اور پولیس کو جدید آلات اور سازوں سامان سے آراستہ کرنے اور فورس کی پیشہ ورانہ ضروریات پوری کرنے کے لیے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے وفد کے ارکان کا شکریہ ادا کیا اور اپنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبے میں پولیسنگ کے معیار کو جد ید دور کے تقاضوں کے مطابق اور وابستہ عوامی توقعات کے مطابق بنانے کیلئے کوئی کثر نہیں چھوڑی جائے گی۔

آئی جی پی نے وفد کے ارکان کو خصوصی سووینیئر اور یاگاری پولیس شیلڈ بھی پیش کئے۔ ایڈیشنل آئی جی پی سی ٹی ڈی، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اور ڈی آئی جی فنانس بھی اس موقع پر موجود تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔