پی آئی اے کے بیرون ملک بند اسٹیشنز کے فنڈز پاکستان منتقل نہ ہونے کا انکشاف
خطیر رقم منتقل نہ ہونا پی آئی اے انتظامیہ کی غیرسنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ
ماضی میں پی آئی اے کے بارسلونا، نیویارک، بنگلہ دیش سمیت بیرون ملک بند ہونیوالے اسٹیشنز کے فنڈز کی پاکستان منتقلی نہ ہوسکی۔
رقم بروقت منتقل نہ ہونے کا انکشاف آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ سن 2021،22 میں کیا گیا ہے جس کے مطابق قومی ایئر لائن انتظامیہ کی جانب سے قوانین کے تحت 1 ارب 35 کروڑ 70 لاکھ روپے کے فنڈز کی فوری منتقلی ضروری تھی۔
خطیر رقم کا تعلق پی آئی اے کے ماضی بعید اور ماضی قریب میں بارسلونا، نیویارک، کویت، تھائی لینڈ، سنگا پور اور بنگلہ دیش میں بند ہونیوالے اسٹیشنز سے ہے۔
رپورٹ کے مطابق فنڈز منتقل نہ ہونا پی آئی اے انتظامیہ کی غیرسنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے، طویل عرصے تک رقم منتقل نہ ہونا پی آئی اے کے لیے اضافی مالی بوجھ کا باعث بنا، جنوری 2022 میں ڈی اے سی میٹنگ میں معاملہ زیر بحث لانے پر انتظامیہ نے اپنے موقف سے آگاہ کیا۔
رقم بروقت منتقل نہ ہونے کا انکشاف آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ سن 2021،22 میں کیا گیا ہے جس کے مطابق قومی ایئر لائن انتظامیہ کی جانب سے قوانین کے تحت 1 ارب 35 کروڑ 70 لاکھ روپے کے فنڈز کی فوری منتقلی ضروری تھی۔
خطیر رقم کا تعلق پی آئی اے کے ماضی بعید اور ماضی قریب میں بارسلونا، نیویارک، کویت، تھائی لینڈ، سنگا پور اور بنگلہ دیش میں بند ہونیوالے اسٹیشنز سے ہے۔
رپورٹ کے مطابق فنڈز منتقل نہ ہونا پی آئی اے انتظامیہ کی غیرسنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے، طویل عرصے تک رقم منتقل نہ ہونا پی آئی اے کے لیے اضافی مالی بوجھ کا باعث بنا، جنوری 2022 میں ڈی اے سی میٹنگ میں معاملہ زیر بحث لانے پر انتظامیہ نے اپنے موقف سے آگاہ کیا۔