حج کوٹے کی پابندیحکومت 40 کروڑ ڈالر بچا سکے گی
ایک لاکھ 79 ہزار210 عازمین کے لیے284 ملین ڈالرز کی فوری ضرورت
وفاقی حکومت نے زرمبادلہ بچانے کیلیے حج پرکوٹا کی پابندی لگا دی ہے تاہم حکومت کے اس اقدام سے 40 کروڑ ڈالر بچ جائیں گے۔
بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے رشتے داروں یا دوستوں کو زرمبادلہ کی شکل میں ادائیگی کرکے کوٹا کے ذربعے حج پر بھیج سکیں گے، یہ فیصلہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور وزیرمذہبی امور مفتی عبدالشکورکے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا گیا ہے،اب اسے کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا جہاں سے حج کے اخراجات سمیت اس فیصلے کی منظوری لی جائے گی۔
اس سال حج اخراجات12سے 13 لاکھ روپے رہنے کی توقع ہے جو پچھلے سال کے مقابلے میں پانچ لاکھ روپے زیادہ ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خزانہ کا مشکل معاشی صورتحال کے باوجود حجاج کے لیے زرمبادلہ کے انتظام کا عندیہ
وزارت مذہبی امور کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر میڈیا عمربٹ نے بتایا کہ زرمبادلہ کی قلت کی وجہ سے آدھے حاجی اوورسیزپاکستانیوں کی طرف سے بھیجی جانے والی رقوم جبکہ آدھے پاکستانی روپے کی شکل میں ادائیگی کرکے حج پر جاسکیں گے۔
سعودی عرب نے اس سال کیلیے پاکستان کو ایک لاکھ 79 ہزار210 عازمین حج کا کوٹہ دیا ہے۔لیکن حکومت پاکستان زرمبادلہ کی قلت کے سبب اپنے عازمین حج کو زرمبادلہ فراہم نہیں کرسکتی۔ لہٰذا فیصلہ کیا گیا ہے کہ 89 ہزار 605 عازمین حج کو بیرون ملک پاکستانی سپانسرکریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی ایئرلائن نے حج 2023 کیلئے کرایوں کا اعلان کردیا
اسحاق ڈار اور مفتی عبدالشکورکی ملاقات میں بتایا گیا کہ حکومت کے اس فیصلے کے بعد بھی عازمین حج کی ضروریات پوری کرنے کیلیے حکومت کو284 ملین ڈالرز کی فوری ضرورت ہے۔
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ملاقات میں بتایا کہ حج ایک مقدس فریضہ ہے لیکن اللہ تعالیٰ کی اس رحمت کے حصول کی کوشش میں سب کو مل کر حصہ ڈالنا چاہیے۔انھوںنے عازمین حج کو اپنی وزارت کی طرف سے ہوممکن تعاون کا یقین دلایا۔
بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے رشتے داروں یا دوستوں کو زرمبادلہ کی شکل میں ادائیگی کرکے کوٹا کے ذربعے حج پر بھیج سکیں گے، یہ فیصلہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور وزیرمذہبی امور مفتی عبدالشکورکے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا گیا ہے،اب اسے کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا جہاں سے حج کے اخراجات سمیت اس فیصلے کی منظوری لی جائے گی۔
اس سال حج اخراجات12سے 13 لاکھ روپے رہنے کی توقع ہے جو پچھلے سال کے مقابلے میں پانچ لاکھ روپے زیادہ ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خزانہ کا مشکل معاشی صورتحال کے باوجود حجاج کے لیے زرمبادلہ کے انتظام کا عندیہ
وزارت مذہبی امور کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر میڈیا عمربٹ نے بتایا کہ زرمبادلہ کی قلت کی وجہ سے آدھے حاجی اوورسیزپاکستانیوں کی طرف سے بھیجی جانے والی رقوم جبکہ آدھے پاکستانی روپے کی شکل میں ادائیگی کرکے حج پر جاسکیں گے۔
سعودی عرب نے اس سال کیلیے پاکستان کو ایک لاکھ 79 ہزار210 عازمین حج کا کوٹہ دیا ہے۔لیکن حکومت پاکستان زرمبادلہ کی قلت کے سبب اپنے عازمین حج کو زرمبادلہ فراہم نہیں کرسکتی۔ لہٰذا فیصلہ کیا گیا ہے کہ 89 ہزار 605 عازمین حج کو بیرون ملک پاکستانی سپانسرکریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی ایئرلائن نے حج 2023 کیلئے کرایوں کا اعلان کردیا
اسحاق ڈار اور مفتی عبدالشکورکی ملاقات میں بتایا گیا کہ حکومت کے اس فیصلے کے بعد بھی عازمین حج کی ضروریات پوری کرنے کیلیے حکومت کو284 ملین ڈالرز کی فوری ضرورت ہے۔
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ملاقات میں بتایا کہ حج ایک مقدس فریضہ ہے لیکن اللہ تعالیٰ کی اس رحمت کے حصول کی کوشش میں سب کو مل کر حصہ ڈالنا چاہیے۔انھوںنے عازمین حج کو اپنی وزارت کی طرف سے ہوممکن تعاون کا یقین دلایا۔