عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی کی دہلی میں یادگار لائیو پرفارمنس
پہلی مرتبہ سولو پرفارمنس سے بہت خوشی ہوئی،ایسے ایونٹ دونوں ممالک میں ہونے چاہئیں، فوک گلوکار
فوک گلوکار عطاء اللہ عیسی خیلوی نے نیو دہلی میں لائیو پرفارمنس کو یادگار بنا دیا۔
تفصیلات کے مطابق عطاء اللہ عیسی خیلوی جو اس وقت دہلی میں ہیں جہاں انھوں نے پرانے قلعہ میں لائیو پرفارم کیا جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔پروگرام میں انھوں نے سیف الملوک ، شاہ حسین کی کافیاں سنانے کے علاوہ ''قمیض تیری کالی'' سمیت معروف فوک گیت سنا کر سماں باندھ دیا ، شرکاء ان کی لاجواب پرفارمنس پر رات گئے تک جھومتے اور بھنگڑے ڈالتے رہے۔
عطاء اللہ عیسی خیلوی نے نیودہلی سے ایکسپریس کو بتایا کہ دہلی میں پہلی مرتبہ سولو پرفارمنس کرکے زیادہ خوشی ہوئی ہے، انھوں نے کہا کہ دہلی میں بھی اپنے وطن کی طرح محبت اور پیار ملا ہے۔ یہ میرے کیرئیر کا ایک یادگار ایونٹ بن گیا ہے، کیونکہ اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ بھارت آچکا ہوں، مگر جو مزہ اور لطف اس بار ہے اسے لفظوں میں بیان کرنا ممکن نہیں ہے۔ عطاء اللہ عیسی خیلوی نے کہا کہ اس طرح کے ایونٹ دونوں ممالک میں ہوتے رہنے چاہئیں کیونکہ موسیقی کی کوئی زبان اور سرحد نہیں ہوتی ہے، بلکہ یہ دلوں کو جوڑتی اور ملاتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عطاء اللہ عیسی خیلوی جو اس وقت دہلی میں ہیں جہاں انھوں نے پرانے قلعہ میں لائیو پرفارم کیا جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔پروگرام میں انھوں نے سیف الملوک ، شاہ حسین کی کافیاں سنانے کے علاوہ ''قمیض تیری کالی'' سمیت معروف فوک گیت سنا کر سماں باندھ دیا ، شرکاء ان کی لاجواب پرفارمنس پر رات گئے تک جھومتے اور بھنگڑے ڈالتے رہے۔
عطاء اللہ عیسی خیلوی نے نیودہلی سے ایکسپریس کو بتایا کہ دہلی میں پہلی مرتبہ سولو پرفارمنس کرکے زیادہ خوشی ہوئی ہے، انھوں نے کہا کہ دہلی میں بھی اپنے وطن کی طرح محبت اور پیار ملا ہے۔ یہ میرے کیرئیر کا ایک یادگار ایونٹ بن گیا ہے، کیونکہ اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ بھارت آچکا ہوں، مگر جو مزہ اور لطف اس بار ہے اسے لفظوں میں بیان کرنا ممکن نہیں ہے۔ عطاء اللہ عیسی خیلوی نے کہا کہ اس طرح کے ایونٹ دونوں ممالک میں ہوتے رہنے چاہئیں کیونکہ موسیقی کی کوئی زبان اور سرحد نہیں ہوتی ہے، بلکہ یہ دلوں کو جوڑتی اور ملاتی ہے۔