عمران خان نے تقاریر اور بیانات نشر کرنے پر پابندی کو چیلنج کر دیا
عدالت پیمرا کی جانب سے لگائی گئی پابندی فوری طور پر کالعدم قرار دے، درخواستگزار کی استدعا
پیمرا کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کی تقریر اور بیانات چلانے پر پابندی کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
عمران خان کی جانب سے صدر لاہور ہائیکورٹ بار اشتیاق اے خان اور بیرسٹر احمد پنسوتا نے درخواست دائر کی، جس میں پیمرا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ پیمرا نے عمران خان کے بیانات اور تقاریر نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کی ہے لیکن بیانات اور تقاریر پر پابندی لگانا بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار کے پاس عدالت کے علاوہ کوئی اور آپشن موجود نہیں۔
استدعا کی گئی کہ عدالت پیمرا کی جانب سے لگائی گئی پابندی فوری طور پر کالعدم قرار دے۔
واضح رہے کہ پیمرا نے گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بیانات اور تقاریر نشر کرنے پر پابندی عائد کی تھی۔ پیمرا آرڈیننس کے سیکشن 27 کے تحت یہ پابندی عائد کی گئی۔
پیمرا کے مطابق عمران خان اپنی تقاریر اور بیانات میں ریاستی اداروں پر متواتر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں۔
عمران خان اشتعال انگیز بیانات کے ذریعے نفرت پھیلا رہے ہیں، عمران خان کے بیانات سے نقص امن کا خطرہ ہے، ان کی ریکارڈ شدہ یا براہ راست تقاریر اور بیانات نشر کرنے پر پابندی ہوگی۔
عمران خان کی جانب سے صدر لاہور ہائیکورٹ بار اشتیاق اے خان اور بیرسٹر احمد پنسوتا نے درخواست دائر کی، جس میں پیمرا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ پیمرا نے عمران خان کے بیانات اور تقاریر نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کی ہے لیکن بیانات اور تقاریر پر پابندی لگانا بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار کے پاس عدالت کے علاوہ کوئی اور آپشن موجود نہیں۔
استدعا کی گئی کہ عدالت پیمرا کی جانب سے لگائی گئی پابندی فوری طور پر کالعدم قرار دے۔
واضح رہے کہ پیمرا نے گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بیانات اور تقاریر نشر کرنے پر پابندی عائد کی تھی۔ پیمرا آرڈیننس کے سیکشن 27 کے تحت یہ پابندی عائد کی گئی۔
پیمرا کے مطابق عمران خان اپنی تقاریر اور بیانات میں ریاستی اداروں پر متواتر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں۔
عمران خان اشتعال انگیز بیانات کے ذریعے نفرت پھیلا رہے ہیں، عمران خان کے بیانات سے نقص امن کا خطرہ ہے، ان کی ریکارڈ شدہ یا براہ راست تقاریر اور بیانات نشر کرنے پر پابندی ہوگی۔