شہر کی کچی آبادیوں میں بڑے پیمانے پر آپریشن کا فیصلہ
اسپیشل برانچ کوکچی آبادیوں کا سروے کرنے کا ٹاسک دیدیا گیا،کچی آبادیاں شرپسند عناصرکی محفوظ پناہ گاہیں سمجھی جاتی ہیں
ملک کے معاشی حب اور میٹرو پولیٹن شہر کراچی کو جرائم پیشہ افراد سے پاک کرنے کی نئی حکمت عملی کے تحت شہر بھر میں قائم کچی آبادیوں میں بڑے پیمانے پر آپریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے ، سب سے زیادہ کچی آبادیاں ضلع غربی جبکہ اس کے بعد ضلع شرقی میں ہیں۔
لیاری ایکسپریس وے کے ساتھ قائم آبادیوں میں بھی سخت آپریشن کیا جائے گا ، انتہائی باخبر ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ کراچی کو شرپسند عناصر سے پاک کرنے کی غرض سے گزشتہ برس کے اواخر سے جاری آپریشن میں تیزی لائی جائے گی، اس سلسلے میں چند روز قبل سندھ کے نئے تعینات کیے جانے والے آئی جی اسکواڈرن لیڈر ریٹائرڈ اقبال محمود کی زیر صدارت مرکزی پولیس دفتر (سی پی او) میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں تمام زونل ڈی آئی جیز ، اسپیشل برانچ اور دیگر محکموں کے ڈی آئی جیز ، ایس ایس پیز ، ایس پیز اور دیگر حکام نے شرکت کی ، اجلاس میں جہاں دیگر کئی امور زیر بحث آئے وہیں کراچی میں جاری آپریشن کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔
اجلاس میں شریک ایک افسر نے ایکسپریس کو بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شہر میں جاری جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن میں تیزی لاتے ہوئے کچی آبادیوں میں بڑے پیمانے پر آپریشن کیا جائے جس کا آغاز چند روز میں کیا جائے گا، اس سلسلے میں اسپیشل برانچ کو شہر بھر میں قائم کچی آبادیوں کا سروے مکمل کرنے اور ان کی تصدیق کا خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے، اس ضمن میں اسپیشل برانچ کے پاس پہلے سے موجود ریکارڈ سے بھی مدد لی جائے گی ، ذرائع نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ اس سلسلے میں ضلع غربی اور ضلع شرقی پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے ، سب سے زیادہ کچی آبادیاں ضلع غربی میں قائم ہیں ، ضلع غربی کو حکام پہلے ہی سب سے زیادہ حساس قرار دے چکے ہیں۔
ضلع وسطی میں لانڈھی ، کورنگی ، گلشن اقبال اور گلستان جوہر کے علاقوں میں قائم کچی آبادیاں جرائم پیشہ افراد کا گڑھ سمجھی جاتی ہیں ، نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اعلیٰ افسر نے ایکسپریس کو بتایا کہ لیاری ایکسپریس وے کے ساتھ بھی قائم کچی آبادیوں پر خصوصی نظر ہے اور یہاں سخت آپریشن کیا جائے گا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں قائم کچی آبادیاں شرپسند عناصر کی محفوظ ترین پناہ گاہیں سمجھی جاتی ہیں، اس سے قبل بھی کئی مقدمات کی تفتیش کے دوران ملزمان کچی آبادیوں سے گرفتار کیے گئے یا کچی آبادیوں سے گرفتار کیے گئے افراد کی نشاندہی پر قانون کی گرفت میں آسکے ، یاد رہے کہ ضلع شرقی کے علاقوں گلشن اقبال ، مبینہ ٹائون اور گلستان جوہر میں مختلف مکاتب فکر کے افراد کا تواتر کیساتھ قتل حکام کیلیے درد سر بنا ہوا ہے اور اس سلسلے میں کچی آبادیوں میں آپریشن کے علاوہ کئی سفارشات اعلیٰ حکام کو بھجوائی جاچکی ہیں۔
لیاری ایکسپریس وے کے ساتھ قائم آبادیوں میں بھی سخت آپریشن کیا جائے گا ، انتہائی باخبر ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ کراچی کو شرپسند عناصر سے پاک کرنے کی غرض سے گزشتہ برس کے اواخر سے جاری آپریشن میں تیزی لائی جائے گی، اس سلسلے میں چند روز قبل سندھ کے نئے تعینات کیے جانے والے آئی جی اسکواڈرن لیڈر ریٹائرڈ اقبال محمود کی زیر صدارت مرکزی پولیس دفتر (سی پی او) میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں تمام زونل ڈی آئی جیز ، اسپیشل برانچ اور دیگر محکموں کے ڈی آئی جیز ، ایس ایس پیز ، ایس پیز اور دیگر حکام نے شرکت کی ، اجلاس میں جہاں دیگر کئی امور زیر بحث آئے وہیں کراچی میں جاری آپریشن کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔
اجلاس میں شریک ایک افسر نے ایکسپریس کو بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شہر میں جاری جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن میں تیزی لاتے ہوئے کچی آبادیوں میں بڑے پیمانے پر آپریشن کیا جائے جس کا آغاز چند روز میں کیا جائے گا، اس سلسلے میں اسپیشل برانچ کو شہر بھر میں قائم کچی آبادیوں کا سروے مکمل کرنے اور ان کی تصدیق کا خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے، اس ضمن میں اسپیشل برانچ کے پاس پہلے سے موجود ریکارڈ سے بھی مدد لی جائے گی ، ذرائع نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ اس سلسلے میں ضلع غربی اور ضلع شرقی پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے ، سب سے زیادہ کچی آبادیاں ضلع غربی میں قائم ہیں ، ضلع غربی کو حکام پہلے ہی سب سے زیادہ حساس قرار دے چکے ہیں۔
ضلع وسطی میں لانڈھی ، کورنگی ، گلشن اقبال اور گلستان جوہر کے علاقوں میں قائم کچی آبادیاں جرائم پیشہ افراد کا گڑھ سمجھی جاتی ہیں ، نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اعلیٰ افسر نے ایکسپریس کو بتایا کہ لیاری ایکسپریس وے کے ساتھ بھی قائم کچی آبادیوں پر خصوصی نظر ہے اور یہاں سخت آپریشن کیا جائے گا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں قائم کچی آبادیاں شرپسند عناصر کی محفوظ ترین پناہ گاہیں سمجھی جاتی ہیں، اس سے قبل بھی کئی مقدمات کی تفتیش کے دوران ملزمان کچی آبادیوں سے گرفتار کیے گئے یا کچی آبادیوں سے گرفتار کیے گئے افراد کی نشاندہی پر قانون کی گرفت میں آسکے ، یاد رہے کہ ضلع شرقی کے علاقوں گلشن اقبال ، مبینہ ٹائون اور گلستان جوہر میں مختلف مکاتب فکر کے افراد کا تواتر کیساتھ قتل حکام کیلیے درد سر بنا ہوا ہے اور اس سلسلے میں کچی آبادیوں میں آپریشن کے علاوہ کئی سفارشات اعلیٰ حکام کو بھجوائی جاچکی ہیں۔