آئی پی ایل کرپشن اسکینڈل تحقیقات کا مطالبہ زور پکڑنے لگا
لیگ کے چیف ایگزیکٹیو اور جھارکھنڈ ایسوسی ایشن پر بھی الزامات عائد ہوگئے۔
MONTREAL:
انڈین پریمیئر لیگ کرپشن اسکینڈل کی سی بی آئی سے تحقیقات کا مطالبہ زور پکڑنے لگا، آئی پی ایل کے چیف ایگزیکٹیو سندررامن اور جھارکھنڈ ایسوسی ایشن پر بھی فکسنگ میں ملوث ہونے کا الزام عائد ہوگیا۔
بہار کرکٹ ایسویس ایشن کے چیف ادتیا رامن کا کہنا ہے کہ پورے معاملے کی اعلیٰ سطح پر تفتیش ہونی چاہئے۔ تفصیلات کے مطابق آئی پی ایل اسکینڈل کو ایک برس ہونے والا ہے مگر ابھی تک اس کی گرد بیٹھی نہیں اس کیس میں دوسری مرتبہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر این سری نواسن کے اختیار سلب ہوئے ہیں، نواسن اور سپریم کورٹ کی بنائی ہوئی کمیٹیاں اس معاملے کی جانچ کرچکی ہیں مگر ابھی تک ذمہ داریوں کا تعین نہیں ہوسکا ہے، اس لیے اس معاملے کی سی بی آئی یا پھر این آئی اے سے تحقیقات کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے، اس معاملے کو سپریم کورٹ لے جانے والے بہار کرکٹ ایسوسی ایشن کے چیف ادتیا رامن نے بھی اعلیٰ سطحی تحقیقات پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ممبئی پولیس کی جانب سے تیار کی جانے والی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی پی ایل کے چیف ایگزیکٹیو سندر رامن کے میچ فکسنگ کے حوالے سے وندو دارا سنگھ کے ساتھ براہ راست تعلقات تھے۔
سندر رامن نے ہی کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور رائل چیلنجرز بنگلور کے درمیان جھارکھنڈ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم پر کھیلے جانے والے میچ کی معلومات دارا سنگھ کو فراہم کی تھیں جس کے بعد بکیز نے رانچی کے اسی ہوٹل میں قیام کیا تھا جس میں دونوں ٹیمیں مقیم تھیں، ان کا انتظام جھارکھنڈ کرکٹ انتظامیہ نے کیا تھا جس کے سربراہ امیتابھ چوہدری ہیں، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کرکٹ آفیشلز اور بکیز میں قریبی تعلقات تھے، ابھی تک اس بارے میں جھارکھنڈ ایسوسی ایشن سامنے نہیں اور نہ ہی اس نے کوئی وضاحت کی ہے جس سے شکوک بڑھ رہے ہیں، امیتھابھ چوہدری کے سری نواسن سے قریبی تعلقات بھی ہیں، اسی وجہ سے انھیں رانچی میں اسٹیڈیم کی تعمیر کیلیے 262 کروڑ روپے بی سی سی آئی نے جاری کیے تھے، اس حوالے سے کرپشن کے کئی الزامات ہیں جن کی تحقیقات بھی ہورہی ہیں۔
انڈین پریمیئر لیگ کرپشن اسکینڈل کی سی بی آئی سے تحقیقات کا مطالبہ زور پکڑنے لگا، آئی پی ایل کے چیف ایگزیکٹیو سندررامن اور جھارکھنڈ ایسوسی ایشن پر بھی فکسنگ میں ملوث ہونے کا الزام عائد ہوگیا۔
بہار کرکٹ ایسویس ایشن کے چیف ادتیا رامن کا کہنا ہے کہ پورے معاملے کی اعلیٰ سطح پر تفتیش ہونی چاہئے۔ تفصیلات کے مطابق آئی پی ایل اسکینڈل کو ایک برس ہونے والا ہے مگر ابھی تک اس کی گرد بیٹھی نہیں اس کیس میں دوسری مرتبہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر این سری نواسن کے اختیار سلب ہوئے ہیں، نواسن اور سپریم کورٹ کی بنائی ہوئی کمیٹیاں اس معاملے کی جانچ کرچکی ہیں مگر ابھی تک ذمہ داریوں کا تعین نہیں ہوسکا ہے، اس لیے اس معاملے کی سی بی آئی یا پھر این آئی اے سے تحقیقات کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے، اس معاملے کو سپریم کورٹ لے جانے والے بہار کرکٹ ایسوسی ایشن کے چیف ادتیا رامن نے بھی اعلیٰ سطحی تحقیقات پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ممبئی پولیس کی جانب سے تیار کی جانے والی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی پی ایل کے چیف ایگزیکٹیو سندر رامن کے میچ فکسنگ کے حوالے سے وندو دارا سنگھ کے ساتھ براہ راست تعلقات تھے۔
سندر رامن نے ہی کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور رائل چیلنجرز بنگلور کے درمیان جھارکھنڈ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم پر کھیلے جانے والے میچ کی معلومات دارا سنگھ کو فراہم کی تھیں جس کے بعد بکیز نے رانچی کے اسی ہوٹل میں قیام کیا تھا جس میں دونوں ٹیمیں مقیم تھیں، ان کا انتظام جھارکھنڈ کرکٹ انتظامیہ نے کیا تھا جس کے سربراہ امیتابھ چوہدری ہیں، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کرکٹ آفیشلز اور بکیز میں قریبی تعلقات تھے، ابھی تک اس بارے میں جھارکھنڈ ایسوسی ایشن سامنے نہیں اور نہ ہی اس نے کوئی وضاحت کی ہے جس سے شکوک بڑھ رہے ہیں، امیتھابھ چوہدری کے سری نواسن سے قریبی تعلقات بھی ہیں، اسی وجہ سے انھیں رانچی میں اسٹیڈیم کی تعمیر کیلیے 262 کروڑ روپے بی سی سی آئی نے جاری کیے تھے، اس حوالے سے کرپشن کے کئی الزامات ہیں جن کی تحقیقات بھی ہورہی ہیں۔