آرمی چیف اور وزیر خزانہ سے بزنس کمیونٹی کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
مسائل ضرور ہیں مگر سب برا نہیں، عمران خان اور دیگر سیاسی قائدین کو بیٹھ کر معاملات حل کرنا ہوں گے، آرمی چیف
ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے صنعت کار و سرمایہ کار برادری کو یقین دہانی کروائی ہے کہ معاشی حالات مشکل ضرور ہیں مگر بہتری کی طرف گامزن ہیں اور توقع ہے کہ مشکل حالات سے جلد نکل آئیں گے۔
ایکسپریس نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے یقین دہانی کروائی کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ اسٹاف سطح کا معاہدہ بھی جلد ہوجائے گا، جس کے بعد حکومت جون میں آئی ایم ایف کا یہ پروگرام مکمل کر کے آئندہ کی معاشی حکمت عملی کے حوالے سے اپنے آپشنز دیکھے گی۔
عسکری قیادت نے دوٹوک پغام دیا ہے کہ فوج کسی صورت سیاست میں مداخلت نہیں کرے گی، سیاست دان اپنے معاملات خود حل کریں عمران خان اور دوسری سیاسی قیادت کو مل بیٹھ کر سیاسی معاملات حل کرنا ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق ملک کے چیدہ چیدہ بڑے تاجروںِ صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کی آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ساتھ اہم ملاقات ہوئی، اس تفصیلی ملاقات میں شامل تاجر رہنما نے بتایا کہ ملاقات میں ملک کی معاشی و سیاسی صورتحال بارے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے البتہ موضوع کا محور ملک کی معاشی صورتحال رہی اور ملکی معیشت میں بہتری بارے اعتماد کا اظہار کیا گیا۔
ملاقات میں معاشی بے چینی، بداعتمادی اور سیاسی عداستحکام سمیت تمام متعلقہ ایشوز پر کھل کر بات چیت ہوئی ہے جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے تاجر برادری کو آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام ٹریک پر لانے کے ساتھ ساتھ دوست ممالک کے تعاون اور مستقل کے متوقع معاشی منظر نامے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
مذکورہ تاجر رہنما کا کہنا تھا کہ ملک کی سیاسی و عسکری قیادت پر یقین ہے کہ حالات مشکل ضرور ہیں مگر انشاء اللہ ان مشکل حالات سے نکل جائیں گے اور ملک بہتری کی طرف گامزن ہے جہاں تک سیاسی عدم استحکام اور سیاسی معاملات کا تعلق ہے تو فوج یہ فیصلہ کرچکی ہے کہ اب کسی طور پر سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کی جائے گی لہٰذا سیاستدانوں کو اپنے سیاسی معاملات خود حل کرنا ہونگے۔
ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے بزنس کمیونٹی کو پیغام دیا کہ مسائل ضرور ہیں مگر پاکستان میں سب برا نہیں ہے، مل کر ملک کو مسائل سے نکالیں گے اور آخر تک لڑیں گے جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کی وجہ سے شدید مشکلات درپیش رہی ہیں اب مشکل فیصلے کرکے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف سطح کے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں اور توقع ہے کہ اسی ہفتے معاہدہ ہوجائے گا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور آرمی چیف کی جانب سے تاجربرادری سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ ملک کو درپیش معاشی صورتحال سے نکالنے میں اپنا بھرپورکردار ادا کریں مشکلات ضرور آتی ہیں لیکن ہر مشکل کے بعد آسانی بھی آتی ہے پاکستان نے ماضی میں بھی بڑی بڑی مشکلات کا سامنا کیا ہے اور ان مشکلات سے کامیاب ہوکر نکلا ہے انشاء اللہ ہم اس مشکل سے بھی نکل جائیں گے۔
تاجروں کو بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ساتھ دوست ممالک خاص کر چین اور عرب ممالک پاکستان کی مدد کریں گے چین اور عرب ممالک پاکستان کے زرعی شعبے میں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بڑی سرمایہ کاری کریں گے اس کے علاوہ پورٹ فولیو انویسٹمنٹ بھی متوقع ہے اجلاس میں وزیر خزانہ کی جانب سے تاجر برادری کو مستقبل کی معاشی توقعات کے حوالے سے اعداد و شمار بارے بتایا گیا کہ امید ہے کہ اقتصادی اعشاریے بہتر ہوں گے۔
ایکسپریس نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے یقین دہانی کروائی کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ اسٹاف سطح کا معاہدہ بھی جلد ہوجائے گا، جس کے بعد حکومت جون میں آئی ایم ایف کا یہ پروگرام مکمل کر کے آئندہ کی معاشی حکمت عملی کے حوالے سے اپنے آپشنز دیکھے گی۔
عسکری قیادت نے دوٹوک پغام دیا ہے کہ فوج کسی صورت سیاست میں مداخلت نہیں کرے گی، سیاست دان اپنے معاملات خود حل کریں عمران خان اور دوسری سیاسی قیادت کو مل بیٹھ کر سیاسی معاملات حل کرنا ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق ملک کے چیدہ چیدہ بڑے تاجروںِ صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کی آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ساتھ اہم ملاقات ہوئی، اس تفصیلی ملاقات میں شامل تاجر رہنما نے بتایا کہ ملاقات میں ملک کی معاشی و سیاسی صورتحال بارے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے البتہ موضوع کا محور ملک کی معاشی صورتحال رہی اور ملکی معیشت میں بہتری بارے اعتماد کا اظہار کیا گیا۔
ملاقات میں معاشی بے چینی، بداعتمادی اور سیاسی عداستحکام سمیت تمام متعلقہ ایشوز پر کھل کر بات چیت ہوئی ہے جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے تاجر برادری کو آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام ٹریک پر لانے کے ساتھ ساتھ دوست ممالک کے تعاون اور مستقل کے متوقع معاشی منظر نامے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
مذکورہ تاجر رہنما کا کہنا تھا کہ ملک کی سیاسی و عسکری قیادت پر یقین ہے کہ حالات مشکل ضرور ہیں مگر انشاء اللہ ان مشکل حالات سے نکل جائیں گے اور ملک بہتری کی طرف گامزن ہے جہاں تک سیاسی عدم استحکام اور سیاسی معاملات کا تعلق ہے تو فوج یہ فیصلہ کرچکی ہے کہ اب کسی طور پر سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کی جائے گی لہٰذا سیاستدانوں کو اپنے سیاسی معاملات خود حل کرنا ہونگے۔
ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے بزنس کمیونٹی کو پیغام دیا کہ مسائل ضرور ہیں مگر پاکستان میں سب برا نہیں ہے، مل کر ملک کو مسائل سے نکالیں گے اور آخر تک لڑیں گے جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کی وجہ سے شدید مشکلات درپیش رہی ہیں اب مشکل فیصلے کرکے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف سطح کے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں اور توقع ہے کہ اسی ہفتے معاہدہ ہوجائے گا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور آرمی چیف کی جانب سے تاجربرادری سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ ملک کو درپیش معاشی صورتحال سے نکالنے میں اپنا بھرپورکردار ادا کریں مشکلات ضرور آتی ہیں لیکن ہر مشکل کے بعد آسانی بھی آتی ہے پاکستان نے ماضی میں بھی بڑی بڑی مشکلات کا سامنا کیا ہے اور ان مشکلات سے کامیاب ہوکر نکلا ہے انشاء اللہ ہم اس مشکل سے بھی نکل جائیں گے۔
تاجروں کو بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ساتھ دوست ممالک خاص کر چین اور عرب ممالک پاکستان کی مدد کریں گے چین اور عرب ممالک پاکستان کے زرعی شعبے میں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بڑی سرمایہ کاری کریں گے اس کے علاوہ پورٹ فولیو انویسٹمنٹ بھی متوقع ہے اجلاس میں وزیر خزانہ کی جانب سے تاجر برادری کو مستقبل کی معاشی توقعات کے حوالے سے اعداد و شمار بارے بتایا گیا کہ امید ہے کہ اقتصادی اعشاریے بہتر ہوں گے۔