الخدمت بنو قابل ورکنگ ویمن اور ہاؤس وائف کے لیے مفت آئی ٹی کورسز کا آغاز

اگلے مارچ تک ہمارا ہدف ہے کہ 50 ہزار خواتین کو آئی ٹی کے کورسز کروا چکے ہوں گے، حافظ نعیم

اگلے مارچ تک ہمارا ہدف ہے کہ 50 ہزار خواتین کو آئی ٹی کے کورسز کروا چکے ہوں گے، حافظ نعیم

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ میں 49 ہزار اسکول ہیں بلین روپے کا تعلیم کا بجٹ موجود ہے، سرکار کے اسکول اور اس کا اسٹرکچر ایسا بنادیا گیا ہے جس میں طبقاتی تقسیم پیدا کرتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں الخدمت بنو قابل پروجیکٹ کے تحت ورکنگ ویمن اور ہاؤس وائف کے لیے مفت آئی ٹی کورسز کا آغاز اور افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت این جی اوز کے پیچھے چھپ جاتی ہے، جماعت اسلامی اور الخدمت عوام کو وڈیروں اور جاگیر داروں کی غلامی سے آزاد کروانا چاہتی ہے، موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ شروع کردی گئی ہے۔ کارپوریٹ سیکٹر تیار بیٹھا ہے کہ گرمی میں لاکھوں روپے کے بل بھیج کر لوٹنے کا منصوبہ بنایاہے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ چیف ایگزیکٹو ڈائریکٹر نوید علی بیگ اور الخدمت کی پوری ٹیم کو کام کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ 24 کروڑ پر مشتمل انسانوں میں 12 کروڑ خواتین ہیں۔ بد قسمتی سے ہمارے ملک میں خواتین کے ساتھ ساتھ مردوں کو بھی حقوق نہیں ملتے۔ پڑھے لکھے اور تعلیم یافتہ جاگیرداری مائنڈ سیٹ سے وابستہ افراد لاکھوں لوگوں کو انسانوں کو غلام بنا کر رکھتے ہیں۔ اچھے لوگ بھی معاشرے میں موجود ہیں لیکن گلے سڑے نظام کی وجہ سے اچھے لوگ بھی جاگیر داروں کے ساتھ مل جاتے ہیں۔ بہت تھوڑے اور کم لوگ ہیں جو ملک پر قابض ہیں جسے ہم سب کو مل کر پڑھے لکھے جاہلوں سے آزادی حاصل کرنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ سے زائد بچے ہیں جو اسکول ہی نہیں پڑھتے۔ جو طلباء اسکول سے میٹرک کرلیتے ہیں تو وہ آگے نہیں پڑھ پاتے۔ ڈگری ہولڈر طلبا و طالبات گلے سڑے نظام کی وجہ سے فارغ بیٹھے ہیں۔

حافظ نعیم نے کہا کہ گئے گزرے حالات میں بھی کراچی جی ڈی پی میں 32 فیصد حصہ ادا کرتا ہے۔ اس گئے گزرے حالات میں بھی کراچی پورے پاکستان کو پالتا ہے۔


انہوں نے کہا کہ دین صرف عبادات کا نام نہیں بلکہ انصاف کا نام بھی ہے۔ عالمی یوم خواتین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمارے دین میں خواتین کو حقوق دیے گئے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ شہر کراچی میں انڈسٹری میں کام کرنے والی لاکھوں خواتین موجود ہیں جو ٹھیکیداری میں کام کرتی ہیں۔ انڈسٹری میں کام کرنے والی خواتین کے لیے کوئی آواز ہی نہیں اٹھاتا۔ ہمیں خواتین سمیت مردوں کے حقوق کے حصول کے لیے ایسے لوگوں کو اقتدار میں لانا ہوگا جو کہتے ہیں تو کرتے بھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی واحد پارٹی ہے جس نے کے الیکٹرک مافیا کیخلاف آواز اٹھائی۔ کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی کو بھرپور ووٹ دیئے اور کامیاب بنایا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت نے پہلے مرحلے میں 10 ہزار بچوں کے لیے آئی ٹی کورسز کا آغاز کردیا ہے۔ کراچی میں سب سے بڑا مسئلہ خواتین کے لیے تحفظ کا ہے۔ جماعت اسلامی اور الخدمت نے خواتین کو تحفظ دیتے ہوئے آئی ٹی کے کورسز ڈیزائن کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی خواتین اپنے شوہر کے ساتھ مل کر گھر چلائیں۔ جماعت اسلامی اور الخدمت نے ایسا کورس ڈیزائن کیا جس سے ہر گھر کی خواتین اپنے شوہر کے ساتھ مل کر ہاتھ بٹائیں گی۔ ہاؤس وائف اپنے بچوں کو بھی آئی ٹی کے کورسز سکھائیں۔ جماعت اسلامی اور الخدمت کراچی کی خواتین کے لیے اسپورٹس کے میدان میں بھی کام کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کے ایم سی کے تحت چلنے والے اسکولوں کو ٹھیک کریں گے۔ سرکاری اسکولوں میں ہی آئی ٹی کے کورسز کروائیں گے۔ اگلے مارچ تک ہمارا ہدف ہے کہ 50 ہزار خواتین کو آئی ٹی کے کورسز کروا چکے ہوں گے۔
Load Next Story