پشاور ہائیکورٹ نے کے پی اور پنجاب میں بلدیاتی نمائندے بحال کردئیے

2018 میں بھی انتخابات کیلئے بلدیاتی نمائندوں کو معطل کیا گیا تھا

2018 میں بھی انتخابات کیلئے بلدیاتی نمائندوں کو معطل کیا گیا تھا (فوٹو: فائل)

پشاور ہائیکورٹ نے خیبر پختون خوا اور پنجاب میں بلدیاتی نمائندوں کو بحال کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کو کالعدم قرار دیا۔

پشاور ہائیکورٹ میں بلدیاتی نمائندوں کو معطل کرنے الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کے خلاف رٹ دائر کی تھی کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس روح الامین اور جسٹس سید ارشدعلی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔


ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کے پاس یہ اختیارات ہیں کہ شفاف انتخابات کےلئے بلدیاتی نمائندوں کو معطل کردیں یہ پہلی دفعہ معطل نہیں ہوئے، 2018 میں بھی انتخابات کے لئے بلدیاتی نمائندوں کو معطل کیا گیا تھا۔

جس پر جسٹس روح الامین نے کہا کہ یہ کئی بار معطل ہونگے کیا ان بلدیاتی انتخابات کے دوران صوبائی اسمبلیوں کو معطل کیا گیا تھا یا صرف بلدیانی نمائندے ہی معطل ہونگے؟۔

فاضل بنچ نے الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے خیبر پختون خوا اور پنجاب میں بلدیاتی نمائندوں کو بحال کرے کے احکامات جاری کردیئے۔
Load Next Story