جیل میں تشکیل پانے والا ’برگرگروپ‘ پوش علاقوں میں ڈکیتی کی وارداتوں میں سرگرم
گروپ کے لڑکے(آفس ڈریس) پینٹ شرٹ میں ملبوس ہوتے ہیں اور منہ پر ماسک بھی لگاتے ہیں، تفتیشی ذرائع
کراچی کی جیل میں تشکیل پانے والا ڈاکووں کا بدنام شاہد برگرگروپ پوش علاقوں کے بنگلے لوٹنے میں ایک بارپھرسرگرم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کے بعد گھروں میں ڈکیتیوں کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا، جیل سے ضمانت پر رہائی پانے والا ''شاہد برگر گروپ'' پولیس کے لیے چھلاوا بن گیا۔
تفتیشی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ''شاہد برگر گروپ'' نے جیل میں ڈکیتوں پر مشتمل ایک نیا گروپ تشکیل دیا ہے جس نے کراچی میں اب تک درجنوں وارداتیں کی ہیں جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس نے حاصل کی ہے مگر پولیس ملزمان کی گرفتاری میں ناکام ہے۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق گروپ کے اہم کردار شاہد برگر، عامر علی اور عمران جمیل ہیں، یہ گروپ کراچی کے پوش علاقوں میں ڈکیتیوں میں ملوث ہے گروپ ماضی میں کراچی کے علاوہ اسلام آباد، لاہوراور ملتان میں بھی گھروں میں ڈکیتیوں میں ملوث رہا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ اس گروپ کے لڑکے(آفس ڈریس) پینٹ شرٹ میں ملبوس ہوتے ہیں اور منہ پر ماسک بھی لگاتے ہیں، ملزمان کا طریقہ واردات انتہائی ماہرانہ ہے، یہ چھینی ہوئی گاڑی کی نمبر پلیٹ تبدیل کرتے ہیں، پہلے گھر کی ریکی کرتے ہیں اور پھرلوہے کا ایک مخصوص اسکیل دروازے کھولنے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق ڈکیت گروپ گھروں میں ڈکیتیوں کے دوران موبائل فون وغیرہ نہیں لیتا بلکہ زیورات، سونا، ڈالر، ریال اور دیگر غیر ملکی کرنسی لوٹتا ہے۔تفتیشی ذرائع دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ گروپ پہلے تین افراد پر مشتمل تھا لیکن گزشتہ سال گرفتاری کے بعد ملزمان نے گروپ میں مزید لڑکے شامل کیے ہیں اور خدشہ ہے کہ یہ ڈکیتیوں پر مشتمل گروپ جیل میں تیار کیا گیا ہے۔
ڈکیت گروپ کے ماسٹر مائنڈ شاہد برگر کی انٹروگیشن بتاتی ہے کہ ملزم اکتوبر 2019 میں تھانہ فیروز آباد اور نومبر 2019 میں کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی)کے ہاتھوں گرفتار ہوچکا ہے۔ انٹروگیشن رپورٹ کے مطابق شاہد برگر کا گروپ 2018 اور 2019 میں 30 سے زائد وارداتوں میں ملوث رہا ہے، گروپ 520 تولہ سونا اور 80 لاکھ کی رقم لوٹنے کا اعتراف کرچکا ہے۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق شاہد برگر کا گروپ ڈیفینس ، کورنگی،گلستان جوہر،گلشن اقبال ،فیروز آباد،ناظم آباد،نارتھ کراچی،طارق روڈ،محمد علی سوسائٹی سمیت دیگر پوش علاقوں کے بنگلوں کو ٹارگٹ کرتا ہے۔ تفتیشی ذرائع نے بتایا ہے کہ شاہد برگر کا گروپ کراچی میں ایک مرتبہ پھر حرکت میں آیا ہے اور حالیہ دنوں شہر کے مختلف علاقوں میں گھروں میں ہونے والی ڈکیتیوں کی وارداتیں رپورٹ کی گئی ہیں جن میں سے تین ڈکیتیوں کی تفتیش سے یہ شواہد ملے ہیں کہ شاہد برگر نے نیا گروپ تشکیل دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کے بعد گھروں میں ڈکیتیوں کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا، جیل سے ضمانت پر رہائی پانے والا ''شاہد برگر گروپ'' پولیس کے لیے چھلاوا بن گیا۔
تفتیشی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ''شاہد برگر گروپ'' نے جیل میں ڈکیتوں پر مشتمل ایک نیا گروپ تشکیل دیا ہے جس نے کراچی میں اب تک درجنوں وارداتیں کی ہیں جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس نے حاصل کی ہے مگر پولیس ملزمان کی گرفتاری میں ناکام ہے۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق گروپ کے اہم کردار شاہد برگر، عامر علی اور عمران جمیل ہیں، یہ گروپ کراچی کے پوش علاقوں میں ڈکیتیوں میں ملوث ہے گروپ ماضی میں کراچی کے علاوہ اسلام آباد، لاہوراور ملتان میں بھی گھروں میں ڈکیتیوں میں ملوث رہا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ اس گروپ کے لڑکے(آفس ڈریس) پینٹ شرٹ میں ملبوس ہوتے ہیں اور منہ پر ماسک بھی لگاتے ہیں، ملزمان کا طریقہ واردات انتہائی ماہرانہ ہے، یہ چھینی ہوئی گاڑی کی نمبر پلیٹ تبدیل کرتے ہیں، پہلے گھر کی ریکی کرتے ہیں اور پھرلوہے کا ایک مخصوص اسکیل دروازے کھولنے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق ڈکیت گروپ گھروں میں ڈکیتیوں کے دوران موبائل فون وغیرہ نہیں لیتا بلکہ زیورات، سونا، ڈالر، ریال اور دیگر غیر ملکی کرنسی لوٹتا ہے۔تفتیشی ذرائع دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ گروپ پہلے تین افراد پر مشتمل تھا لیکن گزشتہ سال گرفتاری کے بعد ملزمان نے گروپ میں مزید لڑکے شامل کیے ہیں اور خدشہ ہے کہ یہ ڈکیتیوں پر مشتمل گروپ جیل میں تیار کیا گیا ہے۔
ڈکیت گروپ کے ماسٹر مائنڈ شاہد برگر کی انٹروگیشن بتاتی ہے کہ ملزم اکتوبر 2019 میں تھانہ فیروز آباد اور نومبر 2019 میں کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی)کے ہاتھوں گرفتار ہوچکا ہے۔ انٹروگیشن رپورٹ کے مطابق شاہد برگر کا گروپ 2018 اور 2019 میں 30 سے زائد وارداتوں میں ملوث رہا ہے، گروپ 520 تولہ سونا اور 80 لاکھ کی رقم لوٹنے کا اعتراف کرچکا ہے۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق شاہد برگر کا گروپ ڈیفینس ، کورنگی،گلستان جوہر،گلشن اقبال ،فیروز آباد،ناظم آباد،نارتھ کراچی،طارق روڈ،محمد علی سوسائٹی سمیت دیگر پوش علاقوں کے بنگلوں کو ٹارگٹ کرتا ہے۔ تفتیشی ذرائع نے بتایا ہے کہ شاہد برگر کا گروپ کراچی میں ایک مرتبہ پھر حرکت میں آیا ہے اور حالیہ دنوں شہر کے مختلف علاقوں میں گھروں میں ہونے والی ڈکیتیوں کی وارداتیں رپورٹ کی گئی ہیں جن میں سے تین ڈکیتیوں کی تفتیش سے یہ شواہد ملے ہیں کہ شاہد برگر نے نیا گروپ تشکیل دیا ہے۔