اسلام آباد میں عورت مارچ کے شرکا پر تشدد تین اہلکار معطل

وفاقی وزیر داخلہ نے واقعے کا نوٹس لے لیا، شیری رحمان کا بھی تحقیقات کا مطالبہ


ویب ڈیسک March 08, 2023
فوٹو انٹرنیٹ

اسلام آباد پریس کلب کے باہر عورت مارچ کے شرکا پر تشدد کرنے والے تین اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔

عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے اسلام آباد پریس کلب کے باہر عورت مارچ کا انعقاد کیا گیا جس میں خواتین، سول سوسائٹی کے نمائندگان سمیت دیگر نے شرکت کی۔

اس موقع پر پولیس اہلکاروں کی جانب سے عورت مارچ کے شرکا پر تشدد بھی کیا گیا جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔

مزید پڑھیں: عورت مارچ کے شرکا کا صحافیوں پر تشدد، خاتون صحافی زخمی

واقعے کی اطلاع ملتے ہی وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان اظہار یکجہتی کیلیے پریس کلب پہنچی اور عورت مارچ کے شرکا کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں ملوث تین اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے جبکہ مزید ملوث افراد کا تعین کیا جارہا ہے جن کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔




واضح رہے کہ عورت مارچ کے شرکا نے پولیس کی جانب سے تشدد کے بعد صحافیوں کے ساتھ بھی مار پیٹ کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون رپورٹر اور کیمرہ مین زخمی ہوا، جسے طبی امداد کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |