گورنر اسٹیٹ بینک کا اسٹاف لیول معاہدے کی تاریخ بتانے سے گریز

آئی ایم ایف کیساتھ عنقریب معاہدہ ہوجائیگا،آئندہ 3ماہ کے دوران مہنگائی اضافہ رہے گا


Shahbaz Rana March 09, 2023
جمیل احمد کا قائمی کمیٹی برائے خزانہ اجلاس میں معاشی نمو و دیگر پر پالیسی بیان (فوٹو فائل)

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ عنقریب عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ اسٹاف لیول کا معاہدہ ہوجائے گا تاہم انھوں نے اس کی کوئی تاریخ دینے سے گریز کیا۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کے دوران بیرونی شعبے کے آؤٹ لک، افراط زر اور معاشی نمو کے بارے میں پالیسی بیان دیا ہے۔ ان کے جائزے نے ایک مایوس کن خاکہ پیش کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ برآمدات اور غیر ملکی ترسیلات زر کی مد میں مشترکہ آمد 14 بلین سے 15 بلین ڈالر وفاقی حکومت کے بجٹ تخمینوں سے کم ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ ہم اس مالی سال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو تقریباً 7 بلین ڈالر پر روک دیں گے ،یہ اعداد و شمار IMF کی پیش گوئی سے 1.2 بلین ڈالر کم لیکن وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اندازے کے مطابق ہے۔

گورنر پر طنز کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے کی خاطر معیشت کو تباہ کرنے پر اعزازی سرٹیفکیٹ دیا جائے۔

گورنر نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے 9ویں جائزہ کی تکمیل کے بعد ہی ایل سی کو کھولا جائے گا انھوں نے زور دے کر کہا کہ بینک ضروری درآمدات بشمول ادویات، خوردنی تیل اور ایندھن کے لیے ڈالر کی فراہمی کو یقینی بنا رہے ہیں۔جولائی تا فروری صرف 690 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 1.2 بلین ڈالر تھی۔

جمیل احمد نے کہا کہ مرکزی بینک نے وفاقی حکومت کو تجویز دی ہے کہ ترسیلات زر سے متعلق مالی مراعات پر نظر ثانی کی جائے، ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ برآمدات بھی 28 بلین ڈالر سے 29 بلین ڈالر کی حد میں رہ سکتی ہیں جو کہ بجٹ کے وقت وزارت تجارت کے مقرر کردہ سرکاری ہدف سے تقریباً 9 بلین سے 10 بلین ڈالر کم ہے۔

گورنر نے کہا کہ جولائی سے جنوری کے دوران برآمدات میں 7.4 فیصد کمی آئی ہے ،اسٹیٹ بینک کی جانب سے کمیٹی میں جمع کرائے گئے تحریری بیان کے مطابق آئی ایم ایف کے جاری 9ویں ای ایف ایف کے جائزے کی کامیاب تکمیل انتہائی اہم ہے۔

گورنر نے بریفنگ میں بتایا کہ گزشتہ سال 31 ارب ڈالر کی غیر ملکی ترسیلات زر کم ہو کر اس مالی سال 28 ارب سے 29 ارب ڈالر رہ جائیں گی جو تقریباً 3 ارب ڈالر کی کمی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں گورنر نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سرکاری اور گرے مارکیٹ کی شرح مبادلہ میں فرق بھی ترسیلات زر میں کمی کا باعث بنا۔

جمیل احمد نے کہا کہ آئندہ تین ماہ کے دوران مہنگائی میں اضافہ رہے گا تاہم انھوں نے امید ظاہر کی کہ رواں مالی سال کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 26 فیصد کے لگ بھگ رہے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔