آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں پر نظرثانی کا مطالبہ
شرح سود میں اضافے اور قیمتوں کے تعین کے مروجہ طریقہ کار پر شدید تحفظات کا اظہار
روپے کی قدر میں مسلسل کمی کے باعث آئل مارکیٹنگ کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
شرح سود میں اضافے اور قیمتوں کے تعین کے مروجہ طریقہ کار پر شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔ او سی اے سی نے شفاف طریقہ کار وضع کرنے کی درخواست کی ہے۔
خط کے مطابق شرح مبادلہ اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے موجودہ طریقہ کار سے کمپنیز کو اربوں کا نقصان ہو رہا ہے جبکہ موجود طریقہ کار جاری رکھنے سے سپلائی چین میں خلل پیدا ہو سکتا ہے لہٰذا حکومت فوری طور پر موجودہ شرح مبادلہ کی بنیاد پر پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں پر نظر ثانی کرے۔
منظور شدہ ایل سی کھولنے کی لاگت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی مد میں حالیہ مہینوں میں تقریباً 35 ارب روپے کے مجموعی نقصانات ہوئے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 18 فیصد اضافہ ہوا۔
گزشتہ سال کے مقابلے اتنی ہی مقدار میں ڈیزل درآمد کرنے کے لیے 90 فیصد زیادہ اخراجات کی ضرورت ہے۔
شرح سود میں اضافے اور قیمتوں کے تعین کے مروجہ طریقہ کار پر شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔ او سی اے سی نے شفاف طریقہ کار وضع کرنے کی درخواست کی ہے۔
خط کے مطابق شرح مبادلہ اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے موجودہ طریقہ کار سے کمپنیز کو اربوں کا نقصان ہو رہا ہے جبکہ موجود طریقہ کار جاری رکھنے سے سپلائی چین میں خلل پیدا ہو سکتا ہے لہٰذا حکومت فوری طور پر موجودہ شرح مبادلہ کی بنیاد پر پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں پر نظر ثانی کرے۔
منظور شدہ ایل سی کھولنے کی لاگت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی مد میں حالیہ مہینوں میں تقریباً 35 ارب روپے کے مجموعی نقصانات ہوئے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 18 فیصد اضافہ ہوا۔
گزشتہ سال کے مقابلے اتنی ہی مقدار میں ڈیزل درآمد کرنے کے لیے 90 فیصد زیادہ اخراجات کی ضرورت ہے۔