پاسپورٹ کیلیے الطاف حسین کی درخواست ملی توفیصلہ وزیراعظم کی مشاورت سے ہوگا ذرائع
وزارت داخلہ یا اس کےدو ذیلی اداروں نادرا اور پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کو الطاف حسین کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی،ذرائع
SRINAGAR:
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے پاکستانی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کی تجدید کیلئے جب حکومت پاکستان کو تحریری درخواست موصول ہوگی تو اس پر قانون کے عین مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان وزیر اعظم کی مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔
جبکہ ابھی تک الطاف حسین کے دستخطوں سے وزارت داخلہ کے ذیلی ادارے نادرا کو تاحال کوئی تحریری درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔ ذمے دار حکومتی ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ممکنہ طور پر برطانیہ میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن میں مروجہ طریقہ کارکے مطابق درخواستیں دی ہوںگی جوسرکاری طریقہ کارکے مطابق 'ڈپلومیٹک بیگ' کے ذریعے 45 روز میں وزارت خارجہ کوموصول ہوتی ہیں جس کے بعد دو ہفتوں کے اندر اندر وزارت خارجہ متعلقہ محکموں کو درخواستیں ریفرکردیتی ہے۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ وزارت داخلہ یا اس کے دو ذیلی اداروں نادرا اور پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کوایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی لہٰذا توقع ہے کہ انھوں نے تارکین وطن پاکستانی شہریوں کیلئی وضع سرکاری طریق کار کے مطابق برطانیہ (لندن) میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن میں اپنی درخواستیں دی ہوں گی جس کا ابھی تک پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے وزارت داخلہ اور متعلقہ ذیلی محکموں کوکوئی سرکاری مراسلہ موصول نہیں ہوا۔ جب سرکاری طور پران کی درخواستیں موصول ہوں گی تو وزارت قانون و انصاف سے اس بارے میں قانونی رائے لینے کے بعد حکومت فیصلہ کرے گی۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے پاکستانی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کی تجدید کیلئے جب حکومت پاکستان کو تحریری درخواست موصول ہوگی تو اس پر قانون کے عین مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان وزیر اعظم کی مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔
جبکہ ابھی تک الطاف حسین کے دستخطوں سے وزارت داخلہ کے ذیلی ادارے نادرا کو تاحال کوئی تحریری درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔ ذمے دار حکومتی ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ممکنہ طور پر برطانیہ میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن میں مروجہ طریقہ کارکے مطابق درخواستیں دی ہوںگی جوسرکاری طریقہ کارکے مطابق 'ڈپلومیٹک بیگ' کے ذریعے 45 روز میں وزارت خارجہ کوموصول ہوتی ہیں جس کے بعد دو ہفتوں کے اندر اندر وزارت خارجہ متعلقہ محکموں کو درخواستیں ریفرکردیتی ہے۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ وزارت داخلہ یا اس کے دو ذیلی اداروں نادرا اور پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کوایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی لہٰذا توقع ہے کہ انھوں نے تارکین وطن پاکستانی شہریوں کیلئی وضع سرکاری طریق کار کے مطابق برطانیہ (لندن) میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن میں اپنی درخواستیں دی ہوں گی جس کا ابھی تک پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے وزارت داخلہ اور متعلقہ ذیلی محکموں کوکوئی سرکاری مراسلہ موصول نہیں ہوا۔ جب سرکاری طور پران کی درخواستیں موصول ہوں گی تو وزارت قانون و انصاف سے اس بارے میں قانونی رائے لینے کے بعد حکومت فیصلہ کرے گی۔