نیب نے مضاربہ کیس ماتحت عدالتوں سے طلب کرلیے
ملزمان کی جیل سے گرفتاری کے لیے این اوسی، دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری
ڈائریکٹرجنرل قومی احتساب بیورو(نیب) نے مضاربہ کیس میںملوث تمام ملزمان کے ماتحت عدالتوں میں زیرسماعت مضاربہ کیس نیب کورٹ طلب کرلیے ہیں۔
ماتحت عدالتوں نے ملزمان کوجیل سے گرفتار کرنے کے لیے این او سی جاری اور ضمانت پر رہا ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف تھانوں میں ملزمان شفیق الرحمن، انعام الرحمن، عدنان اورناصرکے خلاف اربوں روپے فراڈ کے الزام میں مقدمات درج کرائے گئے تھے۔ پولیس نے مذکورہ ملزمان کو گرفتار کیااور تحقیقات کے بعد جیل بھیج دیا تھا۔ شہریوں سے اربوں روپے فراڈ کیس میںملوث ملزمان کے خلاف نیب کے ڈائریکٹرجنرل سندھ نے نوٹس لیااورکہاکہ ملزمان نے قوم کے اربوں روپے جعل سازی کے ذریعے ہضم کیے جوکہ نیب آرڈیننس1999 کے زمرے میں آتا ہے، اور تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جس میںعلی احمدصدیقی اور بقامحمد کوانکوئری افسران مقررکیا۔
مذکورہ افسران نے ماتحت عدالتوںسے رجوع کیاجس پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج وسطی، جوڈیشل مجسٹریٹ سہیل احمدمشوری و دیگرغربی کی مختلف عدالتوں نے پراسیکویٹرز سیدشمیم احمد کی استدعا پر ملزمان کی گرفتاری کے لیے این اوسی جاری کیے۔ جیل حکام نے ملزم انعام الرحمن کی جیل میںموجودگی سے متعلق عدالت کوآگاہ کیاکہ وہ 11مقدمات میں ضمانت پررہا ہوچکا ہے۔ نیب نے ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جبکہ ملزم شفیق الرحمن کی تمام مقدمات میں فاضل عدالتوں نے درخواست ضمانت مسترد کردی ہیں اورنیب کے تحقیقاتی افسرکو این اوسی جیل حکام کوان کے حوالے کرنے کے احکام بھی دیے ہیں۔
ماتحت عدالتوں نے ملزمان کوجیل سے گرفتار کرنے کے لیے این او سی جاری اور ضمانت پر رہا ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف تھانوں میں ملزمان شفیق الرحمن، انعام الرحمن، عدنان اورناصرکے خلاف اربوں روپے فراڈ کے الزام میں مقدمات درج کرائے گئے تھے۔ پولیس نے مذکورہ ملزمان کو گرفتار کیااور تحقیقات کے بعد جیل بھیج دیا تھا۔ شہریوں سے اربوں روپے فراڈ کیس میںملوث ملزمان کے خلاف نیب کے ڈائریکٹرجنرل سندھ نے نوٹس لیااورکہاکہ ملزمان نے قوم کے اربوں روپے جعل سازی کے ذریعے ہضم کیے جوکہ نیب آرڈیننس1999 کے زمرے میں آتا ہے، اور تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جس میںعلی احمدصدیقی اور بقامحمد کوانکوئری افسران مقررکیا۔
مذکورہ افسران نے ماتحت عدالتوںسے رجوع کیاجس پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج وسطی، جوڈیشل مجسٹریٹ سہیل احمدمشوری و دیگرغربی کی مختلف عدالتوں نے پراسیکویٹرز سیدشمیم احمد کی استدعا پر ملزمان کی گرفتاری کے لیے این اوسی جاری کیے۔ جیل حکام نے ملزم انعام الرحمن کی جیل میںموجودگی سے متعلق عدالت کوآگاہ کیاکہ وہ 11مقدمات میں ضمانت پررہا ہوچکا ہے۔ نیب نے ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جبکہ ملزم شفیق الرحمن کی تمام مقدمات میں فاضل عدالتوں نے درخواست ضمانت مسترد کردی ہیں اورنیب کے تحقیقاتی افسرکو این اوسی جیل حکام کوان کے حوالے کرنے کے احکام بھی دیے ہیں۔