ملک میں مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ

سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں اضافہ 42.27 فیصد تک پہنچ گیا۔


Irshad Ansari March 10, 2023
سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں اضافہ 42.27 فیصد تک پہنچ گیا۔

ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کی رفتارمزید زور پکڑ گئی۔

حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی میں اضافے کو ٹاپ گیئر لگ گیا اور ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید 1.37 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں اضافہ 42.27 فیصد تک پہنچ گیا۔

حالیہ ہفتے ملک میں 29اشیائے ضروریہ مہنگی اور 8 سستی ہوئیں جبکہ 14کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 9 مارچ 2023 کو ختم ہونے والے حالیہ ہفتے کے دوران 44 ہزار 175روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والا طبقہ مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا جس کیلئے مہنگائی کی شرح 44.14فیصدرہی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں 1.37 فیصد اضافہ ہوا ہے اور آلو،پیاز،چینی ،ٹماٹر، صابن،آٹا،مٹن،بیف،ویجی ٹیبل گھی ،دال ماش،سرسوں کا تیل،چائے،ماچس،چاول اورکھلا تازہ دودھ سمیت مجموعی طور پر29اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ چکن،لہسن،انڈے،ایل پی جی ،دال چنا،دال مسور اوردال مونگ پر مشتمل8 اشیاء سستی ہوئی جبکہ 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

ٹماٹر12.43فیصد،پیاز9.26 ، آلو 11.37،چینی5.48،ککنگ آئل 4.27، آٹا4.97،ویجیٹیبل گھی4.01فیصد، دہی1.89 فیصد،دودھ1.82 ، چائے1.79 ،،نمک1.21 فیصد اور باسمتی ٹوٹا چاول1.24 فیصد مہنگے ہوئے ہیں جبکہ چکن6.73 ،لہسن2.07 ،دال مونگ0.83 ،دال مسور0.50 ،انڈے0.77 ، ایل پی جی0.26 فیصد،دال چنا0.05 ،جلانے کی لکڑی0.12 فیصد سستی ہوئی ۔

حساس قیمتوں کے اعشاریہ(ایس پی آئی) کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح42..27فیصد رہی ہے ۔

حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں39.09فیصد۔ 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں40.98فیصد۔ 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں41.79فیصد۔ 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 42.53فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 44.14فیصدرہی ہے۔

جن 29اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں آلو،پیاز،چینی ،ٹماٹرصابن،آٹا،مٹن،بیف،ویجی ٹیبل گھی ،دال ماش،سرسوں کا تیل،چائے،ماچس،چاول اورکھلا تازہ دودھ سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں ۔ جن 8اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میں چکن،لہسن،انڈے،ایل پی جی ،دال چنا،دال مسور اوردال مونگ پر مشتمل اشیاء شامل ہیں البتہ 14اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں