تیونس میں تارکین وطن کی کشتیاں ڈوبنے سے 14 افراد ہلاک
صرف دو روز میں تارکین وطن کی 14 کشتیوں کو واپس بھیجا؛ تیونس کوسٹ گارڈ
تیونس میں مسلسل دو روز کے دوران تارکین وطن کی دو کشتیاں ڈوب گئیں جن میں مجموعی طور 14 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 54 افراد کو بچالیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تیونس کے ساحل سفیکس میں آج اور کل تارکین وطن کی دو کشتیاں ڈوب گئیں۔ پہلے واقعے میں 3 افراد ہلاک اور 34 کو بچالیا گیا جب کہ دوسرے واقعے میں 11 ہلاک اور 20 افراد کو بچالیا گیا۔
تیونس کوسٹ گارڈ کے ترجمان نے بتایا کہ صحارا افریقا سے آنے والی تارکیں وطن کی 14 کشتیوں کو واپس بھیجا گیا جس کے باعث 435 افراد کی جان بچ گئی تاہم دو کشتیاں ڈوب گئیں۔
افریقی ممالک میں غربت اور نسل پرستانہ فسادات کی وجہ سے اچھے اور محفوظ مستقبل کی تلاش میں سالانہ 10 ہزار سے زائد افراد غیر قانونی طور پر یورپی ممالک کا رخ کرتے ہیں۔
صحارا افریقا سے آنے والے تارکین وطن بھی تیونس سے غیر محفوظ کشتیوں میں یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تیونس کے ساحل سے اٹلی کا جزیرہ لیپڈوسا 130 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تیونس کے ساحل سفیکس میں آج اور کل تارکین وطن کی دو کشتیاں ڈوب گئیں۔ پہلے واقعے میں 3 افراد ہلاک اور 34 کو بچالیا گیا جب کہ دوسرے واقعے میں 11 ہلاک اور 20 افراد کو بچالیا گیا۔
تیونس کوسٹ گارڈ کے ترجمان نے بتایا کہ صحارا افریقا سے آنے والی تارکیں وطن کی 14 کشتیوں کو واپس بھیجا گیا جس کے باعث 435 افراد کی جان بچ گئی تاہم دو کشتیاں ڈوب گئیں۔
افریقی ممالک میں غربت اور نسل پرستانہ فسادات کی وجہ سے اچھے اور محفوظ مستقبل کی تلاش میں سالانہ 10 ہزار سے زائد افراد غیر قانونی طور پر یورپی ممالک کا رخ کرتے ہیں۔
صحارا افریقا سے آنے والے تارکین وطن بھی تیونس سے غیر محفوظ کشتیوں میں یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تیونس کے ساحل سے اٹلی کا جزیرہ لیپڈوسا 130 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔