ٹی وی پر تیراکی کا لباس پہننا ثقافتی طور پر ناقابل قبول ہے عتیقہ اوڈھو
ہم مختلف ثقافتوں کے درمیان رہتے ہیں اور ہمیں ایک دوسرے کی منفرد ثقافت کا احترام کرنا چاہئے، اداکارہ
پاکستانی اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے کہا ہے کہ ٹی وی پر تیراکی کا لباس پہننا ترقی نہیں بلکہ یہ ثقافتی طور پر ناقابلِ قبول ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون کو ایک خصوصی انٹرویو میں اداکارہ کا کہنا تھا کہ اگر آپ اپنی کرافٹ پر پورے دل سے کام کرتے ہیں تو آپ کیلئے مواقع کبھی ختم نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے آپ کو خوش نصیب سمجھتی ہوں کہ میں نے اسکرین پر وہ کردار ادا کیے جن کے خواب دیکھے تھے۔
عتیقہ اوڈھو کا کہنا تھا کہ ایک سچا فنکار اپنی کارکردگی سے کبھی مطمئن نہیں ہوتا، میں ابھی بھی اپنی کارکردگی کو مزید بہتر کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔
ترکی ڈرامے 'کویو بیاز' کے متعلق اداکارہ کا کہنا تھا کہ ان کا اس شو میں ایک مختصر کردار ہے اور اس کردار نے ان کو باور کرایا کہ پاکستانی مواد کو کس طرح عالمی ناظرین کے سامنے پیش کیا جاسکتا ہے۔
عتیقہ اوڈھو کا کہنا تھا ہم مختلف ثقافتوں کے درمیان رہتے ہیں اور ہمیں ایک دوسرے کی منفرد ثقافت کا احترام کرنا چاہئے اسی طرح ہم اپنے معاشرے کو ترقی دے سکتے ہیں۔
ایکسپریس ٹریبیون کو ایک خصوصی انٹرویو میں اداکارہ کا کہنا تھا کہ اگر آپ اپنی کرافٹ پر پورے دل سے کام کرتے ہیں تو آپ کیلئے مواقع کبھی ختم نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے آپ کو خوش نصیب سمجھتی ہوں کہ میں نے اسکرین پر وہ کردار ادا کیے جن کے خواب دیکھے تھے۔
عتیقہ اوڈھو کا کہنا تھا کہ ایک سچا فنکار اپنی کارکردگی سے کبھی مطمئن نہیں ہوتا، میں ابھی بھی اپنی کارکردگی کو مزید بہتر کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔
ترکی ڈرامے 'کویو بیاز' کے متعلق اداکارہ کا کہنا تھا کہ ان کا اس شو میں ایک مختصر کردار ہے اور اس کردار نے ان کو باور کرایا کہ پاکستانی مواد کو کس طرح عالمی ناظرین کے سامنے پیش کیا جاسکتا ہے۔
عتیقہ اوڈھو کا کہنا تھا ہم مختلف ثقافتوں کے درمیان رہتے ہیں اور ہمیں ایک دوسرے کی منفرد ثقافت کا احترام کرنا چاہئے اسی طرح ہم اپنے معاشرے کو ترقی دے سکتے ہیں۔