پی ٹی آئی کے مقتول کارکن بلال کے والد وزیراعلیٰ پنجاب کو نامزد کروانے سے دستبردار

تھانے میں جو درخواست جمع کروائی وہ پریشانی کے عالم میں لکھی، جس سے دستبردار ہورہا ہوں، لیاقت علی

مقتول کارکن بلال کی فائل فوٹو

زمان پارک کے قریب پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس تصادم کے دوران جاں بحق ہونے والے پی ٹی آئی کے کارکن بلال کے والد نے وزیراعلیٰ پنجاب سمیت کسی بھی پولیس افسر یا اہلکار کو مقدمے میں نامزد کرنے سے انکار کردیا۔

پی ٹی آئی کارکن بلال کے جاں بحق ہونے کا معاملے پر کہانی میں نیا موڑ اب سے کچھ دیر قبل اُس وقت آیا جب مقتول کارکن کے والد لیاقت علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'تھانے میں جو درخواست جمع کروائی وہ پریشانی کے عالم میں لکھی تھی، جس سے دستبردار ہورہا ہوں'۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کارکن بلال علی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی، تشدد کی تصدیق


انہوں نے کہا کہ ''میرے بیٹے پر کس نے تشدد کیا میں نہیں جانتا اور نہ ہی چشم دید گواہ ہوں، اس لیے وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی، آئی جی، ڈی آئی جی سمیت کسی پولیس اہلکار کو مقدمے میں نامزد نہیں کرنا چاہتا، مجھے کل اللہ کے حضور پیش ہوکر جواب دینا ہے''۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کا پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت پرتحقیقات کا مطالبہ

واضح رہے کہ دو روز قبل پی ٹی آئی کارکن کی مبینہ طور پر پولیس تشدد سے ہلاکت ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مقتول کارکن پر تشدد ثابت ہوا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کارکن کو جب اسپتال لایا تو اُس کی موت ہوچکی تھی جبکہ اُس کے سر پر گہری چوٹ تھی اور کھوپڑی کا ایک حصہ بری طرح سے متاثر تھا، اس کے علاوہ جسم کے نازک اعضا پر بھی بدترین تشدد کے نشانات تھے۔
Load Next Story