پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت تشدد سے نہیں کار حادثے میں ہوئی نگراں وزیراعلی پنجاب
31 کیمروں کی مدد سے گاڑی برآمد کی گئی، گاڑی پر مقتول کا خون موجود ہے، آئی جی پنجاب، پریس کانفرنس
نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ عمران خان سیاست کریں لیکن جھوٹ بولنا چھوڑ دیں، دھمکیوں، گالم گلوچ کے سامنے سرنڈر نہیں کروں گا، پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت تشدد سے نہیں کار حادثے میں ہوئی۔
نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے آئی جی پنجاب کے ساتھ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس رپورٹ آئی ہے پی ٹی آئی کارکن تشدد سے جاں بحق نہیں ہوا، کالے رنگ کی گاڑی چھ بج کر 52 منٹ پر بلال کو سروسز اسپتال چھوڑ کر گئی، کار کے مالک راجہ شکیل نے حادثے کی اطلاع ساڑھے 8بجے ڈاکٹر یاسمین راشد کو دی، زبیر نیازی کو بھی حادثے سے متعلق اطلاع دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کی ہلاکت حادثے میں ہوئی، ٹکر مارنے والے کار سوار گرفتار
محسن نقوی نے کہا کہ کار کا مالک راجہ شکیل اگلے دن یاسمین راشد کے ساتھ زمان پارک گئے، مجھ پر پہلے سازش اب قتل کا الزام لگا دیا گیا، حادثے کا پتہ ہونے کے باوجود سب نے الزام تراشی کی، آپ سیاست کریں ہم نہیں روک رہے، عمران خان سے اپیل ہے سیاست ضرور کریں مگر جھوٹ نہ بولیں، ہم پر الزامات اور غلط بیانی نہ کریں۔
نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ سیاست کر لیں لیکن لوگوں کو گمراہ نہ کریں، ہمیں اپنا کام کرنے دیں، پہلے مجھے سیاست میں ڈالا گیا پھر سازش اور اب قتل میں ڈال دیا گیا، اگر آپ سمجھیں گے کہ میں پریشر میں آ جاؤں گا تو ایسا نہیں ہو گا، دھمکیوں، گالم گلوچ، ٹوئٹ کے آگے سرنڈر نہیں کروں گا، 30اپریل کو الیکشن ہوگا، ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو غلط ہے، ان لوگوں نے میرے اور پولیس کیساتھ بہت زیادتی کی۔
محسن نقوی نے تحریک انصاف پر ظل شاہ کے والد کو جھوٹا مقدمہ درج کرانے کےلیے ایک کروڑ کی آفر کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ظل شاہ کے والد کو کہاگیا کہ ہم آپکو پیسے دیں گے آپ کھڑے رہیں۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ کسی شہری کی ہلاکت کوئی معمولی بات نہیں، ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، اس شخص کو مارنے کی سازش نہیں تھی۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ بلال کی لاش 6بجکر 52منٹ پر سروس اسپتال گاڑی 31کیمروں کی مدد سے برآمد کی گئی، گاڑی پر مقتول کا خون موجود ہے، جس گاڑی میں علی بلال کو لایا گیا اس کے ڈرائیور کا نام جہانزیب ہے، گاڑی مالک راجہ شکیل پی ٹی آئی سنٹرل پنجاب کے وائس پریزیڈنٹ ہیں، ساڑھے 8 بجے راجہ شکیل یاسمین راشد کو ساری تفصیل دیتے ہیں، یاسمین راشد کو بتایا جاتا ہے کہ ایسے حادثہ ہوا، راجہ شکیل زمان پارک میں گیا، راجہ شکیل نے ایک اور کال زبیر نیازی کو بھی کی۔
نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے آئی جی پنجاب کے ساتھ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس رپورٹ آئی ہے پی ٹی آئی کارکن تشدد سے جاں بحق نہیں ہوا، کالے رنگ کی گاڑی چھ بج کر 52 منٹ پر بلال کو سروسز اسپتال چھوڑ کر گئی، کار کے مالک راجہ شکیل نے حادثے کی اطلاع ساڑھے 8بجے ڈاکٹر یاسمین راشد کو دی، زبیر نیازی کو بھی حادثے سے متعلق اطلاع دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کی ہلاکت حادثے میں ہوئی، ٹکر مارنے والے کار سوار گرفتار
محسن نقوی نے کہا کہ کار کا مالک راجہ شکیل اگلے دن یاسمین راشد کے ساتھ زمان پارک گئے، مجھ پر پہلے سازش اب قتل کا الزام لگا دیا گیا، حادثے کا پتہ ہونے کے باوجود سب نے الزام تراشی کی، آپ سیاست کریں ہم نہیں روک رہے، عمران خان سے اپیل ہے سیاست ضرور کریں مگر جھوٹ نہ بولیں، ہم پر الزامات اور غلط بیانی نہ کریں۔
نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ سیاست کر لیں لیکن لوگوں کو گمراہ نہ کریں، ہمیں اپنا کام کرنے دیں، پہلے مجھے سیاست میں ڈالا گیا پھر سازش اور اب قتل میں ڈال دیا گیا، اگر آپ سمجھیں گے کہ میں پریشر میں آ جاؤں گا تو ایسا نہیں ہو گا، دھمکیوں، گالم گلوچ، ٹوئٹ کے آگے سرنڈر نہیں کروں گا، 30اپریل کو الیکشن ہوگا، ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو غلط ہے، ان لوگوں نے میرے اور پولیس کیساتھ بہت زیادتی کی۔
محسن نقوی نے تحریک انصاف پر ظل شاہ کے والد کو جھوٹا مقدمہ درج کرانے کےلیے ایک کروڑ کی آفر کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ظل شاہ کے والد کو کہاگیا کہ ہم آپکو پیسے دیں گے آپ کھڑے رہیں۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ کسی شہری کی ہلاکت کوئی معمولی بات نہیں، ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، اس شخص کو مارنے کی سازش نہیں تھی۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ بلال کی لاش 6بجکر 52منٹ پر سروس اسپتال گاڑی 31کیمروں کی مدد سے برآمد کی گئی، گاڑی پر مقتول کا خون موجود ہے، جس گاڑی میں علی بلال کو لایا گیا اس کے ڈرائیور کا نام جہانزیب ہے، گاڑی مالک راجہ شکیل پی ٹی آئی سنٹرل پنجاب کے وائس پریزیڈنٹ ہیں، ساڑھے 8 بجے راجہ شکیل یاسمین راشد کو ساری تفصیل دیتے ہیں، یاسمین راشد کو بتایا جاتا ہے کہ ایسے حادثہ ہوا، راجہ شکیل زمان پارک میں گیا، راجہ شکیل نے ایک اور کال زبیر نیازی کو بھی کی۔