لائبریری سائنس کیا ہے
مصنف اپنی تحریر کردہ تصنیف کو کسی کے نام سے منسوب کرتا ہے اسے انتساب کہتے ہیں
لائبریری سے مراد وہ جگہ جہاں علمی مواد کسی خاص ترتیب اور تنظیم سے ہر خاص و عام کے مطالعے، حوالے اور تحقیق کے لیے ہو لائبریری کو کسی بھی تعلیمی ادارے کا دل کہا جاتا ہے۔
لائبریری سائنس علم بھی ہے اور فن بھی۔ اس علم و فن میں کتاب کو مرکزی اور بنیادی حیثیت حاصل ہے اس لیے اس علم و فن پر بات کرنے سے پہلے یہ ضروری ہے کہ پہلے کتاب کے مفہوم سے آگاہی حاصل کی جائے۔ کتاب سے مراد وہ تحریر ہے جو کم ازکم 25 سے 30 صفحات پر چھپی ہوئی ہو اور ساتھ ہی مجلد بھی ہو یعنی مطبوعہ اوراق کا مجموعہ جو ایک جلد میں بندھا ہوا ہو کتاب کہلاتا ہے۔
کتاب کی کئی اقسام ہیں ،ایسی تصنیف جن کو ہاتھ سے لکھا گیا ہو قلمی کتب یا مخطوطات کہا جاتا ہے ایسی کتابیں جو طلبا کے تعلیمی نصاب کے مطابق تحریر کی گئی ہوں نصابی کتب کہلاتی ہیں۔ ایسی کتابیں جن کی ترتیب اور اسلوب بیان ایسا ہو کہ صرف خاص خاص موضوعات پر روشنی ڈالی گئی ہو حوالہ جاتی کتب کا نام دیا جاتا ہے۔ مثلاً انسائیکلوپیڈیا وغیرہ۔
کتاب کا وہ نام جو کتاب کے سرورق پر جلی یعنی موٹے حروف میں لکھا جاتا ہے اسے عنوان کہا جاتا ہے۔ کتاب کا عنوان دراصل کتاب کی شناخت ہوتا ہے، جو کتاب کے موضوع کی نشاندہی کرتا ہے۔ عموماً اس سے اندازہ ہو جاتا ہے کہ کتاب کس موضوع پر تحریر کی گئی ہے۔
بعض کتابیں اپنے عنوان اور فہرست عنوانات سے اپنے اصل موضوع کی نشاندہی نہیں کر پاتی اور یہ معلوم کرنا مشکل ہوتا ہے کہ کتاب کا اصل موضوع کیا ہے ایسی صورت میں کتاب کا مختصر تعارف جسے ابتدائیہ کا نام دیا جاتا ہے اس کا مطالعہ موضوع معلوم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ اس کو پڑھ کر کتاب کے موضوع کا تعین باآسانی کیا جاسکتا ہے۔
بعض کتابوں میں مصنف کے علاوہ کوئی دوسرا شخص جو عموماً اس موضوع کا ماہر ہوتا ہے کتاب کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرتا ہے جسے پیش لفظ یا مقدمہ کا نام دیا جاتا ہے۔ اس میں کتاب کے اصل موضوع اور اس کے مرکزی خیال کو وضاحت کے ساتھ زیربحث لایا جاتا ہے۔بعض کتابوں پر عنوان دو حصوں پر مشتمل ہوتا ہے پہلا حصہ جو قدرے موٹے حروف میں تحریر ہوتا ہے اسے بنیادی عنوان کا نام دیا جاتا ہے اس عنوان کے نیچے تحریر شدہ حصہ ثانوی عنوان کہلاتا ہے۔
یہ عنوان دراصل بنیادی عنوان کی تشریح یا وضاحت کے لیے درج کیا جاتا ہے۔ مثلاً اردو ادب۔۔۔۔ تاریخ کے آئینے میں۔کتاب لکھنے والے کو مصنف کہا جاتا ہے۔ مختلف مصنفین کے مضامین یا تحریروں کو جمع کرکے شایع کرنیوالے کو مرتب کا نام دیا جاتا ہے، اگر کتاب لکھنے والے دو یا دو سے زیادہ ہوں تو مولف کا نام دیا جائے گا۔
کتاب میں موجود مضامین یا اسباق کے عنوانات کی تفصیل جس کو سرخیوں کے تحت درج کیا جاتا ہے اسے فہرست عنوانات یا ابواب کتاب کا نام دیا جاتا ہے یہ کتاب میں تحریر شدہ مواد کا آئینہ ہوتا ہے جس سے عام قاری کو باآسانی یہ علم ہو جاتا ہے کہ کتاب میں کن کن موضوعات پر بحث کی گئی ہے اور یہ موضوعات کتاب کے کن صفحات پر درج ہیں، اس سے کتاب کے صحیح موضوع کا بھی اندازہ ہو جاتا ہے۔
مصنف اپنی تحریر کردہ تصنیف کو کسی کے نام سے منسوب کرتا ہے اسے انتساب کہتے ہیں۔ اس کی کوئی علمی حیثیت نہیں ہوتی، یہ ایک روایت ہے۔ مصنف کتاب لکھنے کے دوران جن کتابوں، رسالوں اور اخبارات سے استفادہ کرتا ہے ان تمام کی تفصیل کتاب کے آخر میں شامل کردیتا ہے۔ اس فہرست کو کتابیات کا نام دیا جاتا ہے۔ اس میں کتاب کا نام، مصنف کا نام، تاریخ اشاعت، طباعت، ناشر وغیرہ کی مکمل معلومات درج کی جاتی ہیں۔
فن لائبریری میں اہم ترین اصطلاح درجہ بندی ہے جسے انگریزی میں کلاسفیکیشن کا نام دیا جاتا ہے۔ درجہ بندی سے عام طور پر مراد کسی چیز کو مختلف طریقوں سے اس کی خاصیت، صفات، بناوٹ اور تعلق کی بنا پر تقسیم در تقسیم کرنے کے لیے کیے جاتے ہیں۔ لائبریری سائنس کی علمی اصطلاح میں درجہ بندی سے مراد کتابوں کی تقسیم کا ایسا ضابطہ جس کے تحت علم کو کسی خاص ترتیب سے مختلف درجوں میں تقسیم کیا جاتا ہے تاکہ لائبریری کی کتابوں کے اجرا اور وصولی میں آسانی ہو۔
اس کا طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے علم کو کل کی حیثیت دیں اور پھر اس کو دو یا دو سے زائد حصوں میں تقسیم کریں پھر ہر حصے کو مزید ٹکڑوں میں تقسیم کریں اور یہ عمل اس وقت تک رہے جہاں آپ کسی حصے یا ٹکڑے کو مزید تقسیم نہ کرسکیں۔ مثلاً علم تمام علوم کا مجموعہ ہے، اسے کل کی حیثیت حاصل ہے۔ اس کی ذیلی شاخ علم معاشرت، علم سیاست، علم قانون وغیرہ ہیں۔ علم سیاست کو مزید ذیلی شاخوں میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
عالمی سیاست، قومی سیاست، صوبائی سیاست اور علاقائی سیاست۔ نظریاتی حوالے سے اسلامی سیاست، سیکولر سیاست وغیرہ علم لائبریری سائنس میں دوسری اہم اصطلاح کیٹلاگ ہے۔ اسے کتب خانے کی چابی کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ یہ ایسا ریکارڈ ہوتا ہے جس پر کتاب کے بارے میں کتابی معلومات درج ہوتی ہیں جن میں مصنف کا نام، عنوان کتب، جگہ، ناشر، تاریخ اشاعت اور کل صفحات وغیرہ۔ اسے کتابوں کا اشاریہ بھی کہا جاتا ہے۔
فن جلد سازی کتب کے بکھرے ہوئے اوراق کو ترتیب وار یکجا کرکے متعین اصولوں کے مطابق سینے اور کسی کور کے ذریعے جلد بندی کرکے کتاب کو محفوظ کردینے کا نام ہے۔ جس طرح انسان کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے اسی طرح کتاب کے لیے جلد سازی کی بھی یہی اہمیت ہے۔ علم لائبریری میں ایک اصطلاح لائبریری مواد کی استعمال کی جاتی ہے لائبریری مواد سے مراد وہ اشیا ہیں جن سے علم حاصل کرنے میں مدد ملے۔
مثلاً کتابیں، اخبارات، رسائل اور جرائد وغیرہ۔علامات سے مراد ایسے تمام نشانات چاہے وہ نمبر کی صورت میں ہوں یا حروف کی صورت میں اصل کی جگہ استعمال کیے جائیں علامات کہلاتے ہیں۔ درجہ بندی میں مضامین کے لیے مختلف قسم کی علامات مقرر ہوتی ہیں اور وہ موضوع یا کتاب متعین شدہ علامت بن جاتی ہیں۔ اسے انگریزی میں Notation کہا جاتا ہے۔لائبریری سائنس میں ایک اصطلاح طلب نمبر کی استعمال کی جاتی ہے۔
طلب نمبر لائبریری میں کتاب کی جگہ یا مقام کو ظاہر کرتا ہے اس سے یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ کتاب لائبریری میں شیلف پر کس جگہ موجود ہے۔ اس نمبر سے کتاب لائبریری سے حاصل کرلی جاتی ہے اور اسی نمبر کے ذریعے کتاب اپنی جگہ دوبارہ رکھ دی جاتی ہے۔ کتاب کے حصول کے لیے ممبر شپ کارڈ کا حصول ضروری ہے۔
یعنی کتب خانے سے کتاب جاری کرانے سے قبل کتب خانے کی رکنیت یا ممبرشپ حاصل کرنا لازمی ہوتا ہے۔ عوامی کتب خانوں میں رکنیت حاصل کرنے کے لیے رکنیت کارڈ جاری کیا جاتا ہے، اس کے اجرا کے بعد قاری کتب خانے سے استفادہ کرنے کے مجاز ہوتے ہیں۔