شام دنیا کے مہنگے ترین پھل کی تلاش میں 3 افراد ہلاک اور 26 اغوا
فروری سے تاحال اس پھل کی تلاش میں آنے والے 135 افراد داعش کے حملوں میں ہلاک ہوچکے ہیں
شام کے شمالی علاقے میں دنیا کے نایاب اور مہنگے ترین پھل ''ٹرفل'' کی تلاش کے دوران مبینہ طور پر داعش نے تین افراد کو ہلاک اور 26 کو اغوا کر لیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے شہر حلب کے صحرا سے تین افراد کی سر کٹی لاشیں ملی ہیں جب کہ 26 شکاریوں کی گمشدگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ تاحال قتل ہونے والوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
قتل اور اغوا ہونے والے اس علاقے میں زیر زمین اگنے والے دنیا کے مشہور اور نایاب پھل ٹرفل (ایک قسم کی مشروم اور فنگس) کو تلاش کر رہے تھے جسے دنیا بھر میں مہنگے داموں ہاتھوں ہاتھوں لیا جاتا ہے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ ان افراد کے قتل اور اغوا میں ممکنہ طور پر داعش ملوث ہے۔ حلب کا یہ علاقہ شام میں داعش جنگجوؤں کا آخری ٹھکانہ ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : دنیا کے مہنگے ترین پھل کی تلاش؛10 افراد بارودی سرنگ دھماکے میں ہلاک
شام کے سرکاری میڈیا نے اس واقعے پر کوئی خبر نشر نہیں کی ہے تاہم شام میں انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والی برطانوی تنطیم نے بھی تصدیق کی ہے کہ داعش جنگجوؤں نے ان لوگوں کو ایران نواز فورسز کے ٹھکانوں کے قریب نشانہ بنایا۔
یاد رہے کہ نایاب پھل ٹرفل (ایک قسم کی مشروم اور فنگس) کا موسم فروری سے اپریل کے درمیان ہوتا ہے اور سیکڑوں غریب شامی جان کی پروا کیے بغیر وسیع صحرا میں اس پھل کی تلاش میں آتے ہیں یہ علاقہ بارودی سرنگوں سے بھرا ہوا ہے۔
سیریئن آبزرویٹری کے مطابق فروری سے لے کر اب تک پھل کی تلاش میں اس علاقے میں آنے والے 139 افراد داعش کے حملوں میں مارے جا چکے ہیں جن میں سے اکثریت بارودی سرنگ دھماکے میں ہلاک ہوئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے شہر حلب کے صحرا سے تین افراد کی سر کٹی لاشیں ملی ہیں جب کہ 26 شکاریوں کی گمشدگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ تاحال قتل ہونے والوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
قتل اور اغوا ہونے والے اس علاقے میں زیر زمین اگنے والے دنیا کے مشہور اور نایاب پھل ٹرفل (ایک قسم کی مشروم اور فنگس) کو تلاش کر رہے تھے جسے دنیا بھر میں مہنگے داموں ہاتھوں ہاتھوں لیا جاتا ہے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ ان افراد کے قتل اور اغوا میں ممکنہ طور پر داعش ملوث ہے۔ حلب کا یہ علاقہ شام میں داعش جنگجوؤں کا آخری ٹھکانہ ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : دنیا کے مہنگے ترین پھل کی تلاش؛10 افراد بارودی سرنگ دھماکے میں ہلاک
شام کے سرکاری میڈیا نے اس واقعے پر کوئی خبر نشر نہیں کی ہے تاہم شام میں انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والی برطانوی تنطیم نے بھی تصدیق کی ہے کہ داعش جنگجوؤں نے ان لوگوں کو ایران نواز فورسز کے ٹھکانوں کے قریب نشانہ بنایا۔
یاد رہے کہ نایاب پھل ٹرفل (ایک قسم کی مشروم اور فنگس) کا موسم فروری سے اپریل کے درمیان ہوتا ہے اور سیکڑوں غریب شامی جان کی پروا کیے بغیر وسیع صحرا میں اس پھل کی تلاش میں آتے ہیں یہ علاقہ بارودی سرنگوں سے بھرا ہوا ہے۔
سیریئن آبزرویٹری کے مطابق فروری سے لے کر اب تک پھل کی تلاش میں اس علاقے میں آنے والے 139 افراد داعش کے حملوں میں مارے جا چکے ہیں جن میں سے اکثریت بارودی سرنگ دھماکے میں ہلاک ہوئے۔